مدھیہ پردیش: پٹواری بھرتی میں بے ضابطگی سے طلبا ناراض، اندور میں سڑکوں پر اترے ہزاروں نوجوان، جانچ کا مطالبہ
راہل گاندھی نے کہا کہ پٹواری امتحان گھوٹالہ لاکھوں نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے، پہلے بی جے پی نے عوام کی منتخب حکومت چوری کی، اب طلبا سے ان کا حق، نوجوانوں سے روزگار چوری کر رہی ہے۔
مدھیہ پردیش میں ایمپلائی سلیکشن بورڈ کے ذریعہ منعقد گروپ-2، سَب گروپ-4 کے پٹواری سلیکشن امتحان میں زبردست بے ضابطگی کے خلاف بھوپال سے اندور تک طلبا کی ناراضگی دیکھنے کو ملی۔ جمعرات کو اندور میں ہزاروں طلبا نے سڑک پر اتر کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طلبا بھرتی رد کرنے کے ساتھ بحالی میں ہوئی گڑبڑی کی آزادانہ جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دراصل ایمپلائی سلیکشن بورڈ کی پٹواری بھرتی امتحان کا ایک مرکز گوالیر میں موجودہ بی جے پی رکن اسمبلی سنجیو سنگھ کشواہا کے کالج میں بنایا گیا تھا۔ نتیجے سامنے آئے تو اس مرکز کے ساتھ طلبا نے میرٹ لسٹ میں مقام حاصل کیا۔ اس سنٹر سے مجموعی طور پر 144 امتحان دہندگان کا انتخاب ہوا۔ اس کے بعد سے ہی پٹواری بھرتی میں بے ضابطگی کا معاملہ زور پکڑے ہوئے ہے۔ یہ انکشاف کانگریس کی ریاستی یونٹ کے سابق صدر ارون یادو نے کیا تھا۔
پٹواری بھرتی میں اس کھلی دھاندلی کے خلاف جمعرات کو اندور میں ہزاروں طلبا سڑک پر اتر آئے۔ طلبا نے کلکٹر دفتر پر مظاہرہ کیا اور امتحان میں گڑبڑی کے لیے ذمہ دار لوگوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کئی طلبا نے پورے امتحان کو ہی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملہ کے سامنے آنے کے بعد ریاست میں ہوئے ویاپم گھوٹالہ کی یاد ایک بار پھر تازہ ہو گئی ہے۔
اس معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ انھوں نے آج ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے نوجوانوں سے بس چوری کی ہے! پٹواری امتحان گھوٹالہ، ویاپم گھوٹالہ 2.0 ہے جو ریاست کے لاکھوں نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے۔ پہلے بی جے پی نے عوام کی منتخب حکومت چوری کی، اب طلبا سے ان کا حق، نوجوانوں سے روزگار چوری کر رہی ہے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے میں ٹوئٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت میں ایک بار پھر بھرتی میں گھوٹالے کی خبریں آ رہی ہیں۔ ملازمتوں کے لیے عہدوں کی لاکھوں روپے میں بولی لگائے جانے کی خبریں ہیں اور حکومت جانچ کرانے سے کیوں کترا رہی ہے؟ بھرتی گھوٹالوں سے جڑے ہونے کے الزام میں بی جے پی لیڈروں کا نام ہی کیوں سامنے آتا ہے؟ ملازمت کے لیے بھرتیوں میں صرف گھوٹالے ہی گھوٹالے ہیں۔ بی جے پی حکومت لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل تاریکی میں کیوں ڈال رہی ہے؟‘‘
کانگریس کے ریاستی صدر کمل ناتھ کا اس پورے معاملے میں کہنا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش میں ہوئے پٹواری بھرتی گھوٹالے کے خلاف ہزاروں طلبا اندور میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں جس طرح سے ہر مقابلہ جاتی اور بھرتی امتحان میں دھاندلی اور گھوٹالے سامنے آ رہے ہیں، اس سے محنت کرنے والے طلبا کا ناراض ہونا فطری ہے۔ میں وزیر اعلیٰ جی سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ نوجوانوں کی اس غیر اطمینانی اور غصے کو سمجھیں۔ بدعنوانی اور گھوٹالے کے ہر معاملے کو لیپا پوتی کر دبا دینے کی ذہنیت چھوڑ کر طلبا کے ساتھ انصاف کریں۔‘‘
اس سے قبل بھنڈ میں کل ہند ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے بھی بھرتی میں گڑبڑی کے خلاف مظاہرہ کیا اور گوالیر کے کالج منتظم پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس مظاہرہ کی تصویروں کو شیئر کرتے ہوئے سابق وزیر ارون یادو نے ٹوئٹ کیا کہ ’’پٹواری بھرتی گھوٹالے میں تو اب بی جے پی کی طلبا تنظیم اے بی وی پی بھی این آر آئی کالج کے مالک رکن اسمبلی کا پُتلا نذر آتش کر رہی ہے، ساتھ ہی بی جے پی کونسلر کے بیٹے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو ’دھرت راشٹر‘ بتا رہے ہیں۔ نریندر مودی جی پٹواری بھرتی گھوٹالے کی فوری سی بی آئی سے جانچ کرانے کی تکلیف کریں۔‘‘
دوسری طرف اس پورے معاملے پر جواب دینے کی جگہ ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کانگریس پر سیاسی حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کمل ناتھ گوالیر کے طلبا کی اہلیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ جب کانگریس حکومت میں تھی تب گوالیر کے لوگوں نے آپ کا ظلم دیکھا۔ گوالیر کے نوجوان جس پر حملہ کر رہے ہو، ان کی اہلیت پر سوال اٹھا رہے ہو۔ آپ کی مدت کار میں تو ایک ملازمت تک نہیں دی گئی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔