مدھیہ پردیش انتخاب: بی جے پی بوتھ انچارج کو دے رہی پیسے کا لالچ، کانگریس نے انتخابی کمیشن سے کی شکایت

شیوراج حکومت میں وزیر گووند سنگھ راجپوت نے اعلان کیا کہ جس بوتھ پر بی جے پی کو زیادہ ووٹ ملیں گے اس بوتھ کے انچارج کو وہ 25 لاکھ روپے دیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>شوبھا اوجھا، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

شوبھا اوجھا، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب کی ہلچل کے درمیان ئی بی جے پی لیڈران نے بوتھ انچارج کو موٹی رقم دینے کا اعلان کر تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس نے بی جے پی پر شکست کے خوف سے لوگوں کو پیسوں سمیت کئی طرح کی لالچ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتخابی کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس تعلق سے معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔

کانگریس لیڈر شوبھا اوجھا  نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش مین آئندہ ماہ اسمبلی انتخاب ہونے والا ہے، جس میں بی جے پی کی شرمناک شکست یقینی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے لیڈران عوام کو طرح طرح کی لالچ دے رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے ایک ویڈیو دکھاتے ہوئے کہا کہ ’’ریاست کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ و ریونیو گووند سنگھ راجپوت ایک ویڈیو میں یہ کہتے دیکھے گئے ہیں کہ جس بوتھ پر بی جے پی کو زیادہ ووٹ ملیں گے اس بوتھ کے انچارج کو وہ 25 لاکھ روپے دیں گے۔‘‘


شوبھا اوجھا نے ایک دیگر ویڈیو کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں سینئر بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگیہ یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ جس بوتھ پر کانگریس کو ایک بھی ووٹ نہیں ملے گا اس بوتھ کے انچارج کو وہ 51 ہزار روپے کا انعام دیں گے۔ بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شوبھا اوجھا نے کہا کہ ’’یہاں ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ان بی جے پی لیڈران کے پاس بوتھ انچارج کو دینے کے لیے اتنا پیسہ کہاں سے آیا۔‘‘

کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کے ذریعہ مزدوروں کو پیسے دینے کا وعدہ کرنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سی ای سی اور ریاستی انتخابی کمیشن سے شکایت کی گئی۔ انتخابی کمیشن نے اس کی جانچ کی ہے اور راجپوت کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ان بی جے پی لیڈران کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے جو بدعنوانی میں ملوث ہیں اور جو پیسے کے زور پر انتخاب جیتنے کی سوچ رہے ہیں۔


شوبھا اوجھا نے کہا کہ ریاستی وزیر راجپوت کو فوری برخاست کر انھیں انتخاب لڑنے سے روکا جانا چاہیے اور ان کی ملکیت کی جانچ کرائی جانی چاہیے۔ انھوں نے ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کو بھی اس سلسلے میں جواب دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کی 230 رکنی اسمبلی کے لیے 17 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ کانگریس مدھیہ پردیش کا انتخاب جیتنے کے لیے ریاست میں زور و شور سے انتخابی مہم چلا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔