لکھنؤ: نوجوان نے خاتون آئی پی ایس پر زندگی برباد کرنے کا الزام لگا کر کی خودکشی!

مہلوک وشال سینی نے اپنے خودکشی نوٹ میں لکھا ہے کہ ’’میں خودکشی کر رہا ہوں، جس کے لیے ذمہ دار آئی پی ایس پراچی سنگھ ہیں، جنھوں نے میرا کیریر خراب کر دیا ہے۔‘‘

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے لکھنؤ میں حیران کرنے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ایک نوجوان نے مبینہ طور پر خاتون آئی پی ایس پر زندگی برباد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے خودکشی کر لی۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق نوجوان نے ایک سوسائڈ نوٹ لکھا جس میں لکھنؤ میں تعینات آئی پی ایس پر مبینہ طور پر ظلم کرنے، جھوٹے کیس میں پھنسانے اور جیل بھیجنے کا الزام عائد کیا اور پھر ٹرین کے آگے کود کر اپنی جان دے دی۔

ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ حسن گنج واقع وویکانند ہاسپیٹل ریلوے کراسنگ کے پاس وشال سینی نامی نوجوان نے پہلے پولس کو فون کیا اور پھر ٹرین کے سامنے کود کر اپنی جان دے دی۔ نوجوان سکریٹریٹ میں کمپیوٹر آپریٹر کے عہدہ پر تعینات تھا اور روی داس مندر کے پاس رہتا تھا۔ اس نے اپنے خودکشی نوٹ میں نارتھ زون میں تعینات آئی پی ایس پراچی سنگھ پر جھوٹے معاملے میں جیل بھیجنے کا الزام عائد کیا۔ حالانکہ پولس کمشنر نے مہلوک کے الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے سرے سے مسترد کر دیا ہے۔


دراصل گزشتہ 13 فروری کو آئی پی ایس پراچی سنگھ نے اندرا نگر واقع ’اسٹائل اِن بیوٹی‘ سیلون اور اسپا سنٹر پر چھاپہ ماری کی تھی۔ اس دوران 5 خواتین کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کے ساتھ پکڑے گئے مہلوک وشال کو بھی جیل بھیج دیا گیا تھا۔ حالانکہ وہ جیل سے چھوٹ گیا تھا، لیکن چھوٹنے کے بعد وہ ذہنی طور پر اذیت کا سامنا کر رہا تھا۔

مہلوک وشال سینی نے اپنے خودکشی نوٹ میں لکھا ہے کہ ’’میں خودکشی کر رہا ہوں، جس کے لیے ذمہ دار آئی پی ایس پراچی سنگھ ہیں، جنھوں نے میرا کیریر خراب کر دیا ہے اور اس قدر کہ میں سماج میں اور فیملی میں نظریں نہیں اٹھا پا رہا ہوں۔ اس کی وجہ سے گھٹن ہو رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی اس نے خودکشی نوٹ میں گزارش کی کہ بے قصور لوگوں کو جیل نہ بھیجا جائے۔


وشال سینی نے خودکشی نوٹ میں پراچی سنگھ کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’آئی پی ایس پراچی سنگھ نے اپنے عہدہ کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنی ترقی کے چکر میں کئی بے قصور لوگوں کو سزا دی۔ میں بے قصور تھا، مجھے سیکس ریکٹ میں پراچی سنگھ نے پھنسایا ہے۔‘‘ والدین کو اپنا خیال رکھنے اور ایل آئی سی میں جو پیسے ملے، اسے اپنے مکان کے لیے استعمال کرنے کی بات کہہ کر وشال نے خودکشی جیسا افسوسناک قدم اٹھایا۔

اس معاملے میں پولس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے پراچی سنگھ پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہلوک وشال سینی کے ذریعہ 13 فروری سے لے کر خودکشی کیے جانے سے پہلے تک یا فیملی والوں یا دوستوں کے ذریعہ پولس ٹیم کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی گئی تھی۔ اس معاملے میں پولس نے اپنا کام کیا تھا اور پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔