لوک سبھا انتخابات 2024: مہاوکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی تقسیم پر گفت و شنید آخری مراحل میں، جلد ہوگا اعلان!
کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھالا نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی ایک میٹنگ 27 اور 28 فروری کو ہوگی جس میں این سی پی (شرد پوار)، شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) اور پرکاش امبیڈکر کی پارٹی بھی شامل ہے۔
کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھالا نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ ریاست میں مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) میں شامل پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر جاری گفت و شنید آخری مراحل میں ہے۔ اس مہینے کے آخر تک اس تعلق سے کوئی فیصلہ لے لیا جائے گا اور پھر باضابطہ اعلان بھی ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا انتخاب کے لیے سیٹوں کی تقسیم کو لے کر اپوزیشن اتحاد میں کوئی نااتفاقی نہیں ہے۔
چنیتھالا کا کہنا ہے کہ اتحاد کی ایک میٹنگ 27 اور 28 فروری کو ہوگی جس میں این سی پی (شرد پوار)، شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) اور پرکاش امبیڈکر کی پارٹی ونچت بہوجن اگھاڑی بھی شامل ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج نے یہ جانکاری پارٹی ہیڈکوارٹر تلک بھون میں ریاستی کانگریس انتخابی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بات چیت آخری مرحلہ میں ہے۔ اس فیصلے کا اعلان 27 اور 28 تاریخ کی میٹنگ کے بعد کیا جائے گا۔‘‘
کانگریس لیڈر چنیتھالا کے مطابق ایم وی اے مضبوط ہے اور ہر کوئی زیادہ سیٹیں جیتنے کے لیے متحد ہو کر کام کرے گا۔ پرکاش امبیڈکر، شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ لوناوالا میں حال میں دو روزہ تربیتی کیمپ میں اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ پارٹی کو زمینی سطح پر کس طرح مضبوط کیا جائے اور ممبئی کانگریس کی انتخابی تیاری کا بھی تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
ریاست میں کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے اپوزیشن اتحاد کو لے کر ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ برسراقتدار بی جے پی کا ملک کو بدعنوانی سے پاک بنانے کا نعرہ ایک مذاق ہے کیونکہ بدعنوانی کے ملزم سبھی لیڈر بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کیا (نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی چیف) اجیت پوار پر 70 ہزار کروڑ روپے کے آبپاشی گھوٹالہ کا الزام لگنے کے بعد مرکزی ایجنسیوں نے چھاپہ ماری کی تھی؟ وزیر اعظم (نریندر) مودی نے اشوک چوہان پر آدرش گھوٹالہ میں شامل ہونے کا الزام لگایا اور (اب) انھیں بی جے پی سے راجیہ سبھا رکن بنایا۔ بی جے پی ان لیڈروں کے لیے ڈھال بن گئی ہے جن پر اس نے پہلے بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔‘‘ پٹولے نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے 303 لوک سبھا اراکین میں سے 165 پہلے اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ تھے، جن میں سے 67 ایسے بھی تھے جو کبھی کانگریس کے ساتھ تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔