لوک سبھا انتخاب، چھٹا مرحلہ: کل 58 لوک سبھا سیٹوں پر ڈالے جائیں گے ووٹ، 889 امیدواروں کی قسمت کا ہوگا فیصلہ

چھٹے مرحلے میں جن امیدواروں کی قسمت داؤ پر ہے، ان میں مینکا گاندھی، منوہر لال کھٹر، محبوبہ مفتی، راج ببر، دنیش لال نرہوا، دھرمیندر یادو، منوج تیواری جیسے ہائی پروفائل چہرے شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>قطار بند ووٹرس</p></div>

قطار بند ووٹرس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب کے چھٹے مرحلہ میں 25 مئی کو 8 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 58 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ان 58 سیٹوں کے لیے مجموعی طور پر 889 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ جن ریاستوں میں کل یعنی ہفتہ کے روز ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، ان کے نام ہیں اتر پردیش (14)، ہریانہ (10)، بہار (8)، مغربی بنگال (8)، دہلی (7)، اڈیشہ (6)، جھارکھنڈ (4) اور جموں و کشمیر (1)۔

چھٹے مرحلے میں کئی مشہور ہستیوں کی قسمت داؤ پر ہے۔ ان میں مینکا گاندھی، منوہر لال کھٹر، محبوبہ مفتی، راج ببر، دنیش لال نرہوا، دھرمیندر یادو، منوج تیواری سمیت کئی ہائی پروفائل چہرے شامل ہیں۔ ان کے علاوہ دھرمیندر پردھان، راؤ اندرجیت سنگھ، کرشن پال گوجر جیسے مرکزی وزراء کی قسمت کا فیصلہ بھی 25 مئی کو ای وی ایم میں قید ہو جائے گا۔


جن 58 لوک سبھا سیٹوں پر 25 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے، 2019 میں ان پر این ڈی اے کی کارکردگی بہترین رہی تھی۔ 2019 میں ان 58 لوک سبھا سیٹوں میں سے بی جے پی نے 40 پر، بی ایس پی و بی جے ڈی نے 4-4 پر، ترنمول کانگریس و جنتا دل یو نے 3-3 پر اور سماجوادی پارٹی، لوک جن شکتی پارٹی، نیشنل کانفرنس و اے جے ایس یو نے 1-1 سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو این ڈی اے اور انڈیا دونوں ہی اتحاد کے لیے چھٹا مرحلہ انتہائی اہم ہے۔ ایک طرف جہاں این ڈی اے کے سامنے اپنی پرانی سیٹیں برقرار رکھنے کا چیلنج ہے، وہیں دوسری طرف انڈیا اتحاد کی کوشش زیادہ سے زیادہ سیٹیں اپنی طرف کھینچنے کی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔