لوک سبھا انتخاب 2024: الیکشن کمیشن نے پانچ مراحل کی ووٹنگ کا فائنل ڈاٹا کیا جاری

الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابی عمل کو خراب کرنے کے مقصد سے کچھ غلط باتیں پھیلائی جاتی ہیں، پولنگ کا ڈاٹا ہر مرحلہ کے انتخاب کے دن صبح 9.30 بجے سے ایپ پر دستیاب ہوتا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخاب کا چھٹا مرحلہ آج ختم ہو گیا۔ اس درمیان الیکشن کمیشن نے گزشتہ پانچ مراحل کی ووٹنگ کا فائنل ڈاٹا جاری کر دیا ہے۔ اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ پانچوں مراحل میں کس لوک سبھا حلقہ میں کتنے فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے ہیں۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ووٹ فیصد کو لے کر کچھ غلط باتیں پھیلائی جا رہی ہیں جس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کو خراب کرنے کے مقصد سے کچھ غلط باتیں پھیلائی جاتی ہیں۔ ووٹنگ کا ڈاٹا ہر مرحلہ کے انتخاب کے دن صبح 9.30 بجے سے ایپ پر دستیاب ہوتا ہے، جسے کوئی بھی دیکھ سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پریس ریلیز جاری کر ووٹ فیصد میں کسی بھی طرح سے تبدیلی نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ پریس ریلیز میں الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں 66.14 فیصد، دوسرے مرحلہ میں 66.71 فیصد، تیسرے مرحلہ میں 65.68 فیصد، چوتھے مرحلہ میں 69.16 فیصد اور پانچویں مرحلہ میں 62.20 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز، یعنی 24 مئی کو ایک این جی او نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر مطالبہ کیا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران پولنگ سنٹر کے اعداد و شمار کو الیکشن کمیشن اپنی ویب سائٹ پر اَپلوڈ کرے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن کو کسی بھی طرح کی ہدایت دینے سے منع کر دیا اور کہا کہ انتخابی عمل میں کورٹ ہاتھ نہیں ڈالے گا۔ الیکشن کمیشن نے این جی او کے مطالبہ کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی تھی کہ اس سے انتخابی ماحول خراب ہوگا اور عام انتخابات کے درمیان الیکٹورل مشینری میں انارکی پیدا ہوگی۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے بتایا کہ انتخاب لڑ رہے امیدواروں کے ایجنٹس کے پاس فارم 17 سی ہے جس میں 543 پارلیمانی حلقوں کے تقریباً 10.5 لاکھ پولنگ مراکز میں سے ہر ایک پر ڈالے گئے مجموعی ووٹوں کی تعداد درج ہے۔ اس فارم میں درج ووٹوں کی تعداد میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی، کیونکہ وہ سبھی انتخاب لڑنے والے امیدواروں کے لیے دستیاب ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔