مفت ٹیکہ کاری کے لئے کانگریس کی مہم کا آغاز ’بہری حکومت کے کانوں تک آواز پہنچانی ہوگی‘

کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ ان کے پاس ڈھانچہ اور وسائل موجود ہیں، مگر ان میں ملک کے تئیں عزائم کی کمی ہے۔ آئیے مودی حکومت کے بہرے ہوچکے کانوں تک اپنے مطالبہ کی گونج پہنچائیں۔

کورونا ویکسین / یو این آئی
کورونا ویکسین / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: حزب اختلاف کی اہم جماعت کانگریس پارٹی کی جانب سے سست روی کی شکار کورونا ٹیکہ کاری مہم کے حوالہ سے لگاتار مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا جاتا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کے ہر شہری کو مفت ٹیکہ فراہم کرنے اور مرکز اور ریاستی حکومت کو فراہم کیے جانے والے ٹیکہ کی غیر مساوی قیمتوں کے خلاف بھی کانگریس لگاتار آواز اٹھا رہی ہے۔

اسی ضمن میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سمیت متعدد لیڈران نے مہم شروع کر کے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے ہر ایک شہری کو کورونا کا ٹیکہ مفت لگایا جائے۔ راہل گاندھی نے ’اسپیک اپ‘ انڈیا کے نام سے ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے اور عوام سے کہا ہے کہ وہ مفت ٹیکہ کاری کے لئے حکومت کو بیدار کریں۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’کورونا کی وبا کے خلاف سب سے مضبوط حفاظتی ڈھال صرف ویکسین ہے۔ ملک کے ہر شخص تک مفت ٹیکہ پہنچانے کے لئے آپ بھی آواز اٹھائیے - مرکز کو جگائیے!‘‘


کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کر کے حکومت کی ٹیکہ کاری کو ناکام قرار دیا ہے۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا، ’’ آج ملک میں ہر روز اوسطاً 19 لاکھ ویکسین لگ پا رہی ہیں۔ مرکزی حکومت کی ناقص ویکسین پالیسی نے ویکسین کی تقسیم کاری کو لٹکا کر رکھ دیا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ’’ہندوستان کے عوام کو امید تھی کہ سب کے لئے مفت ویکسین پالیسی تیار ہوگی لیکن مرکزی حکومت نے دیا کیا؟ ویکسین مراکز پر تالے، ایک ملک اور ویکسین پر تین دام، ابھی تک محض 3.4 فیصد آبادی کی ہی ٹیکہ کاری، ذمہ داری کو ترک کر کے اس کا بوجھ ریاستی حکومتوں پر ڈال دیا گیا۔‘‘


ادھر، کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا، ’’ان کے پاس ڈھانچہ موجود ہے، ان کے پاس وسائل بھی موجود ہیں مگر ان میں ملک کے تئیں عزائم کی کمی ہے۔ آئیے سبھی کے لئے مفت کورونا ٹیکہ کاری کے لئے آواز اٹھائیں، آئیں اور مودی حکومت کے بہرے ہو چکے کانوں تک اپنے مطالبہ کی گونج کو پہنچائیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Jun 2021, 12:11 PM