’منی پور کو جلتا چھوڑ کر امن کے کبوتر اڑانا گھٹیا ذہنیت!‘ سامنا میں وزیر اعظم مودی پر شدید حملہ
سامنا میں لکھا گیا، ’’روس-یوکرین جنگ بندی کے لیے چار نکاتی فارمولے کی بات کی جا رہی ہے لیکن منی پور کا کیا؟ اگر منی پور میں امن کا کوئی فارمولہ نہیں تو آگ لگا دیں ایسے فارمولے کو!‘‘
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے سیاسی گہما گہمی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) نے بھی اپنے مخالفین پر تابڑ توڑ حملے شروع کر دیے ہیں جس کے تحت اپنے ترجمان 'سامنا' میں وزیراعظم نریندر مودی اور این ڈی اے حکومت کی زبردست کھنچائی کی ہے۔ 'سامنا' کے 14 ستمبر کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ مودی حکومت روس-یوکرین جنگ روکنے کے لیے کبوتر اُڑا رہی ہے جبکہ شمال مشرقی ریاست منی پور میں تشدد کی آگ ایک بار پھر بھڑک اٹھی ہے۔ وہاں کے تشدد پر مودی حکومت کے منھ میں دہی جمی ہے۔
'سامنا' کے ذریعہ وزیراعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے پاس پوتن اور زیلنسکی سے ملنے کا وقت ہے لیکن ڈیڑھ سال سے نسل پرستانہ تشدد کی آگ میں جل رہے منی پور کے عام لوگوں سے ملنے کا ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ مودی نے جنگ زدہ یوکرین میں ٹرین سے 16 گھنٹے کا سفر کیا اور بھکتوں سے تالیاں بٹوریں لیکن ان کے پاس ابھی تک منی پور کے تشدد زدہ علاقے کا مختصر دورہ کرنے کا بھی وقت نہیں ہے۔ ان کو نہیں لگتا کہ انہیں منی پور کے عام لوگوں سے ملنا چاہیے اور انہیں تسلی دینی چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے 'سامنا' نے آگے کہا ہے کہ یہ دونوں اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے۔ بار بار تشدد کی آگ میں جلنے والا منی پور مرکزی حکومت کی لاپروائی کا 'پاپ' (گناہ) ہے۔ ملک کی ایک ریاست کو تشدد کے آتش فشاں کے منھانے پر رکھنا، اس آتش فشاں کو پھوٹنے دینا، اس میں وہاں کے لوگوں کو جلنے دینا اور روس-یوکرین جنگ کے لیے امن کے کبوتر اڑانا، وہاں کی جنگ بندی کو لے کر شیخی بگھارنا اور منی پور پر منھ میں دہی جما کر بیٹھ جانا مودی کی گھٹیا ذہنیت کی عکاسی ہے۔
'سامنا' کے مطابق طلبا کے غصے کو دیکھ کر منی پور کے گورنر لکشمن پرساد آچاریہ ریاست چھوڑ کر سیدھے آسام کی راجدھانی گوہاٹی پہنچ گئے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال سے میانمار بارڈر پر یہ ریاست تشدد برداشت کر رہی ہے۔ اس تشدد میں اب تک 200 سے زیادہ لوگوں کی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ مرکزی حکومت نے منی پور کے عوام کو بی جے پی کے وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ اور گوہاٹی بھاگے گورنر لکشمن پرساد کے حوالے کر دیا ہے۔
'سامنا' میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے عوامی طور پر کان اینٹھنے کے باوجود مودی حکومت نے منی پور میں نسل پرستانہ تشدد کو لے کر کانوں میں روئی ٹھونس لی ہے۔ 'سامنا' نے آگے لکھا گیا، ’’کہا جا رہا ہے کہ روس-یوکرین جنگ روکنے کے لیے مودی حکومت نے روس کو 'فور پوائنٹ' فارمولہ دیا ہے لیکن منی پور کا کیا؟ کیا آپ کے پاس منی پور میں امن کا کوئی فارمولہ نہیں ہے؟ اگر وہ نہیں ہے تو آگ لگا دیں اپنے فور پوائنٹ فارمولے کو، پہلے منی پور کی آگ بجھاؤ اور پھر اپنے اس فارمولے کی فائر بریگیڈ کو یوکرین-روس لے جاؤ!‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔