لکھیم پور تشدد: ملزم آشیش مشرا 129 دنوں بعد جیل سے آزاد
ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گزشتہ دنوں آشیش مشرا کو ضمانت پر رِہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جیل سے چھوٹنے کے بعد آشیش مشرا گھر پہنچے جہاں ان سے ملاقات کے لیے والد اجے مشرا ٹینی بھی پہنچے۔
اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں ملزم آشیش مشرا کو جیل سے آزادی مل گئی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت اجے مشرا ٹینی کے بیٹے اور لکھیم پور کھیری کیس میں اہم ملزم آشیش مشرا کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ دنوں ضمانت دی تھی جس کے بعد آج 129 دن بعد وہ جیل سے باہر آئے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ جاری ویڈیو میں دکھائی پڑ رہا ہے کہ آشیش مشرا کو صدر دروازہ کی جگہ پیچھے کے دروازے سے باہر نکالا گیا۔
جیل سے آزادی کے بعد آشیش مشرا سیدھے اپنے گھر پہنچے جہاں ان سے ملاقات کے لیے والد اجے مشرا ٹینی بھی پہنچے۔ حالانکہ آشیش مشرا کی رہائی کو لے کر کسان لیڈروں میں ناراضگی ہے۔ راکیش ٹکیت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر آشیش مشرا کی رہائی ہوئی تو وہ جیل کے سامنے دھرنے پر بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے جسٹس راجیو سنگھ کی سنگل بنچ نے اس معاملے میں گزشتہ جمعرات کو آشیش مشرا کو ضمانت دی تھی۔ مشرا کی طرف سے پیش وکیل نے عدالت سے کہا تھا کہ ان کا موکل بے قصور ہے اور اس کے خلاف اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس نے کسانوں کو کچلنے کے لیے ایک گاڑی کے ڈرائیور کو اکسایا تھا۔ دوسری طرف عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے وکیل وی کے شاہی نے کہا تھا کہ واقعہ کے وقت مشرا اس کار میں سوار تھے جس نے کسانوں کو مبینہ طور پر اپنے پہیوں کے نیچے کچل دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ اس واقعہ کی جانچ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج راکیش کمار جین کی نگرانی میں ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔