کمار وشواس نے ’رام کتھا‘ کے دوران آر ایس ایس کو ’اَن پڑھ‘ قرار دیا، بی جے پی لیڈران کا اظہارِ ناراضگی

مدھیہ پردیش محکمہ ثقافت کے ذریعہ اجین میں تین روزہ رام کتھا کا انعقاد کیا جا رہا ہے جسے کمار وشواس اپنے انداز میں سنا رہے ہیں۔

کمار وشواس، تصویر آئی اے این ایس
کمار وشواس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

عآپ کے سابق لیڈر اور مشہور شاعر کمار وشواس اپنے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے بی جے پی لیڈروں کی تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔ دراصل مدھیہ پردیش کے محکمہ ثقافت کے ذریعہ منعقد ’رام کتھا‘ میں کمار وشواس نے آر ایس ایس کو ’اَن پڑھ‘ بتایا جس پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ اب انھیں بی جے پی اور آر ایس ایس کی نفرت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بی جے پی لیڈروں نے واضح طور پر تنبیہ دی ہے کہ اگر کمار وشواس نے معافی نہیں مانگی تو ان کی رام کتھا کسی بھی قیمت پر نہیں ہونے دیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ ثقافت کے ذریعہ اجین میں تین روزہ رام کتھا کا انعقاد کیا جا رہا ہے جسے کمار وشواس اپنے انداز میں سنا رہے ہیں۔ رام کتھا کے پہلے ہی دن کمار وشواس نے آر ایس ایس اور بایاں محاذ پارٹیوں پر تلخ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’جہاں بایاں محاذ والے ’کوپڑھ‘ ہیں، وہیں سنگھ ’اَن پڑھ‘ ہے۔‘‘ اس بیان سے ناراض بی جے پی لیڈر سونو گہلوت نے کہا ہے کہ ’’اگر کمار وشواس اسٹیج سے معافی نہیں مانگیں گے تو اجین میں ان کا پروگرام نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘‘


کمار وشواس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آر ایس ایس کے لیے کام کرنے والے ایک نوجوان نے بجٹ کے پہلے مجھ سے پوچھا کہ بجٹ کیسا ہونا چاہیے؟ تو میں نے اس سوال کے جواب میں آر ایس ایس کارکن کو کہا ’’جہاں بایاں محاذ والے کوپڑھ ہیں، یعنی پڑھے لکھے تو ہیں لیکن انھوں نے صحیح تعلیم حاصل نہیں کی، وہیں دوسری طرف آر ایس ایس یعنی سنگھ اَن پڑھ ہے۔‘‘ کمار وشواس نے اس پورے منظرنامہ میں رامائن کی بھی مثال پیش کی۔ انھوں نے سوال کیا کہ بھگوان رام کے وقت کون سا بجٹ پیش کیا جاتا تھا؟ دراصل کمار وشواس نے رام راجیہ کو لے کر سنگھ کے سویم سیوک کے سوال پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔