بس اسٹینڈ پر لمبی لمبی قطاریں، معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا مشکل

بس مالکان کا کہنا ہے کہ چوں کہ اس وقت سیٹوں سے زاید مسافروں کو سوار کرنے کی اجازت نہیں ہے اس کی وجہ سے بس اسٹینڈ پر ایک کلو میٹر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

علامتی تصویر 
علامتی تصویر
user

یو این آئی

کولکاتا: لاک ڈاؤن 1.0 میں آج سے سرکاری و پرائیوٹ دفاتر، مارکیٹ کھل گئے ہیں۔ تاہم میٹرو ریلوے اور لوکل ٹرینیں نہیں چلنے کی وجہ سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکوں پر گرچہ پبلک اور پرائیوٹ بسیں دوڑنے لگی ہیں مگر معاشرتی فاصلے کے لازمی شرط کی وجہ سے بس اسٹینڈ پر لمبی قطاریں کلکتہ شہر کے مختلف علاقوں میں آج صبح میں نظر آئی ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے میں مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ایسے میں ڈاکٹروں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر عوامی مقامات اور ٹرانسپورٹ میں معاشرتی فاصلے کا خیال نہیں رکھا گیا تو کورونا وائرس کے کیسوں میں مزید تیزی آسکتی ہے۔


پرائیوٹ بسوں کے مالکان کی یقین دہانی کے باوجود سڑکوں پر پرائیوٹ بسیں بڑی تعداد میں نہیں اتری ہیں۔پرائیوٹ بس مالکان کا کہنا ہے کہ چوں کہ بسیں دو مہینے سے کھڑی ہیں اس کی وجہ سے بسوں کی مرمت ناگزیر ہوگئی ہے۔ اور سروس سنٹروں پر کام کرنے والوں کی قلت ہے۔ دوسرے یہ کہ ڈرائیوروں اور اسٹاف کی قلت ہے۔ ٹرین نہیں چل رہی ہیں اس کی وجہ سے ڈرائیور آس پاس کے علاقے سے نہیں آپا رہے ہیں۔

ممتا بنرجی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ چوں کہ ٹرانسپورٹ صحیح طرح سے بحال نہیں ہوئی ہے اس لئے اگر سرکاری دفاتر میں آنے میں تاخیر ہوتی ہے تو اس پر باز پرس نہیں کی جائے گی اور نہ ہی نہیں کا نشان لگایا جائے گا۔ بس مالکان کا کہنا ہے کہ چوں کہ اس وقت سیٹوں سے زاید مسافروں کو سوار کرنے کی اجازت نہیں ہے اس کی وجہ سے بس اسٹینڈ پر ایک کلو میٹر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔


کلکتہ شہر کے باہر علاقہ ڈنلپ بس اسٹینڈ پر بس پکڑنے کے لئے ایک کلومیٹر سے زیادہ لمبی لائن تھی۔لوگوں نے بتایا کہ کئی کئی گھنٹے انتظار کے بعد بس مل رہی ہے۔ ایسے میں معاشرتی فاصلہ کا خیال رکھنا مشکل ہے۔ چوں کہ ہر شخص جلد سے جلد بس پکڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ مغربی بنگال میں عبادت خانے مسجد، مندر، گورو دوارہ اور دیگر مذہبی مقامات کھل گئے ہیں۔ مگر حکومت کی جانب سے ہدایت دی گئی ہے کہ کم سے کم بھیڑ جمع کی جائے۔ مساجد انتظامیہ کی جانب سے بھی ہدایت دی جا رہی ہے کہ گھروں سے سنت پڑھ کر آئیں او ر دس سے زاید افراد جماعت میں شریک نہ ہوں، مساجد میں صفائی کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے۔ بوڑھے اور بچوں کو مسجد نہیں آنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔