دہلی ایئرپورٹ حادثے پر کھڑگے نے اٹھایا مودی حکومت پر سوال، کہا-’یہ مجرمانہ غفلت اور بدعنوانی ہے‘

دہلی میں بارش کے درمیان اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل-1 کی چھت کا ایک حصہ وہاں کھڑی گاڑیوں پر گر گیا، جس کی وجہ سے ایک شخص کی موت ہوگئی اور 4 زخمی ہوگئے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بارش کے بعد دہلی ایئرپورٹ کی چھت گرنے پر بی جے پی اور نریندر مودی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے نریندر مودی حکومت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ کھڑگے نے اس حادثے کے لیے مودی  حکومت کی مجرمانہ غفلت اور بدعنوانی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ بدعنوانی اور مجرمانہ غفلت مودی حکومت کے گزشتہ 10 سالوں میں گھٹیا انفراسٹرکچر کے تاش کے پتوں کی طرح گرنے کے لیےذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ دہلی ایئرپورٹ (ٹی 1) کی چھت گرنا، جبل پور ایئرپورٹ کی چھت کا گرنا، ایودھیا کی نئی سڑکوں کی خراب حالت، رام مندر میں پانی کا ٹپکنا، ممبئی ٹرانس ہاربر لنک روڈ میں دراڑیں پڑنا، بہار میں 2023 اور 2024 میں بنائے گئے 13 نئے پلوں کا گرنا، پرگتی میدان ٹنل کا بار بار ڈوبنا، گجرات میں موربی پل گرنے کا سانحہ... یہ کچھ ایسی مثالیں ہیں جو مودی اور بی جے پی کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے بلند و بانگ دعووں کو بے نقاب کرتی ہیں۔


ملکارجن کھڑگے نے مزید کہا ہے کہ 10 مارچ کو جب مودی نے دہلی ایئرپورٹ ٹی 1 کا افتتاح کیا تو انہوں نے خود کو دوسری مٹی سے بنایا ہوا آدمی کہا۔ یہ تمام جھوٹی تعریفیں اور بیانات صرف انتخابات سے پہلے ربن کاٹنے کی رسم کو مکمل کرنے کے لیے تھے۔ دہلی ایئرپورٹ سانحے کے متاثرین کے ساتھ ہماری دلی تعزیت ہے۔ انہوں نے ایک بدعنوان، نا اہل اور خود غرض حکومت کا خمیازہ بھگتا ہے۔

واضح رہے کہ دہلی میں شدید بارش کے درمیان اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جمعہ (28 جون) کی صبح ایک بڑا حادثہ ہوا۔ ایئرپورٹ کے ٹرمینل1 کی چھت کا ایک حصہ وہاں کھڑی گاڑیوں پر گرا، جس کے باعث ایک شخص کی موت اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔ مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو کنجراپو نے مرنے والوں اور زخمیوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔