’ہنگر انڈیکس کی رپورٹ خارج کرنے کی جگہ حکومت مثبت قدم اٹھائے‘، ملکارجن کھڑگے نے مرکز کو کیا متنبہ

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکزی حکومت کو ہنگر انڈیکس سے متعلق متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس رپورٹ کو خارج کرنے کی جگہ مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لیے مثبت اقدام اٹھانے چاہئیں۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے نومنتخب صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ملک کی بھکمری سے متعلق مسئلہ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے ہنگر انڈیکس میں ہندوستان کی لگاتار خراب ہوتی حالت کا تذکرہ کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو متنبہ بھی کیا ہے، اور حالات کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدام اٹھانے کی اپیل کی ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کو کسی ایجنسی کی رپورٹ کو خارج کرنے کی جگہ اس مسئلہ کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سال میں اس محاذ پر ہم لگاتار پیچھے ہو رہے ہیں اور حکومت کے اعداد و شمار بھی کچھ ایسا ہی ظاہر کرتے ہیں۔ ملکارجن کھڑگے نے اس موقع پر دیوالی تہوار کی مبارکباد بھی لوگوں کو پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’دیوالی دراصل جاہلیت پر بیداری کی جیت کا تہوار ہے، یہ ایسا تہوار ہے جسے زندگی کی نئی امیدوں اور خوابوں کے ساتھ منایا جاتا ہے۔‘‘


بہرحال، قابل ذکر ہے کہ گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان کی حالت دگرگوں ہونے پر مرکزی حکومت لگاتار تنقید کا سامنا کر رہی ہے۔ اس ہنگر انڈیکس کے تعلق سے مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ یہ ہندوستان کی شبیہ خراب کرنے کی سازش ہے۔ حکومت نے کہا تھا کہ انڈیکس تیار کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے چار شعبوں میں سے تین بچوں کی صحت سے متعلق ہیں اور اس لیے یہ پوری آبادی کی نمائندگی نہیں کرتے۔

واضح رہے کہ گلوبل ہنگر انڈیکس رپورٹ کو کنسرن ورلڈ وائڈ اینڈ ویلٹ ہنگر ہائی لائف نام کا ایک این جی او جاری کرتا ہے۔ اس سال کی رپورٹ میں ہندوستان کا مقام 121 ممالک کے درمیان 107واں ہے۔ اس انڈیکس کو دنیا بھر کے ممالک اور علاقوں میں بھکمری کی حالت کا اندازہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں اور ممالک کے درمیان بھوک کو لے کر بیداری لانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔