’’آر ایس ایس کی کٹھ پتلی کی طرح کام کر رہے ہیں کیرالہ کے گورنر‘‘
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے 23 دسمبر کو ریاستی حکومت کے ذریعہ زرعی قوانین کے خلاف قرارداد پاس کرنے کے لیے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کی سفارش کو نامنظور کر دیا تھا۔
کیرالہ میں زرعی قوانین کے خلاف اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی اجازت نہیں دینے پر ریاست کی سی پی ایم حکومت اور گورنر عارف محمد خان کے درمیان ’سیاسی جنگ‘ بڑھتی جا رہی ہے۔ ریاست میں سی پی ایم کے ایک سینئر لیڈر نے الزام عائد کیا ہے کہ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان ناگپور واقع آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کی ہدایات پر کام کر رہے ہیں۔
کیرالہ کے سابق وزیر تعلیم اور راجیہ سبھا رکن رہ چکے سی پی ایم کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر کے ذریعہ مرکزی حکومت کو ہدایات دی جا رہی ہیں، اور ان کے بارے میں گورنر کو جانکاری دی جا رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ گورنر کیرالہ کی زمینی حقیقت سے واقف ہیں اور وہ انہی گائیڈ لائنس پر دھیان نہ دیئے جانے کا چھلاوا کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گورنر عارف محمد خان نے 23 دسمبر کو زرعی قوانین کے خلاف قرارداد پاس کرنے کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعہ اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی سفارش کو نامنظور کر دیا تھا۔ انھوں نے تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کے خصوصی اجلاس کو بلائے جانے کی کوئی جلدبازی نہیں ہے، کیونکہ 8 جنوری کو پہلے سے ایک خصوصی اجلاس کو منعقد کیا جانا ہے۔ اب اس کے بعد گورنر اور وزیر اعلیٰ کے درمیان رسہ کشی کی نوبت آ گئی ہے۔
ریاستی حکومت اور گورنر کے درمیان پیدا رخنہ کے درمیان ریاستی کابینہ نے دو دن پہلے زرعی قوانین کے خلاف قرارداد پاس کرنے کے لیے 31 دسمبر کو ایک خصوصی اجلاس کی سفارش کے ساتھ گورنر سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حالانکہ سی پی آئی کے ترجمان ’جن یوگم‘ نے اپنے اداریہ میں گورنر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گورنر ریاست میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔