کسان تحریک: مشتعل کسانوں نے دہلی۔یوپی سرحد کو پوری طرح سے کیا بند

بھارتیہ کسان یونین کے صدر راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ حکومت اپنے اڑیل رویہ پر قائم ہے ایسے میں کسانوں کا صبر دھیرے دھیرے جواب دے رہا ہے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

یو این آئی

غازی آباد:: مرکزی حکومت کے ذریعہ پاس کیے گئے تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے کو لے کر ہفتہ کے روز سراپا احتجاج کساان دہلی۔اتر پردیش سرحد پر مشتعل ہو گئے اور کسانوں نے دہلی سے آنے والی شاہراہ کو بند کر دیا۔ خیال رہے کہ کسان تحریک کا آج 31 واں دن ہے۔

بھارتیہ کسان یونین کے صدر راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ حکومت اپنے اڑیل رویہ پر قائم ہے ایسے میں کسانوں کا صبر دھیرے دھیرے جواب دے رہا ہے۔ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستیں تحریک کو دبانے کے لئے کسانوں کو مختلف مقامات پر روک رہی ہیں۔ بہار سے آنے والے کسانوں کو روکا جا رہا ہے اور ہفتہ کی صبح اتراکھنڈ سے اتر پردیش کی سرحد میں داخل ہو رہے کسانوں کو پولیس نے روکنے کی کوشش کی۔


ٹکیٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’میں مرکزی حکومت کے ان لیڈروں کے ماسٹروں سے ملنا چاہتاہوں جنہوں نے انہیں سبق پڑھایا ہے کہ کھیتی کسانی منافع کا کام ہے' انہوں نے کہا کہ کسان کا بیٹا بھی شہر میں رہنا چاہتا ہے اور اسے بھی سہولیت چاہیے۔ کسان کے کنبے کے افراد بھی دہلی۔ این سی آر میں سبھی بہتر سہولیات کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو اب یہی سہی، لاک ڈاؤں لگا تب بھی تحریک نہیں رکے گی۔

کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ انہیں کئی ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ حکومت کسان تحریک کو کچلنے کے جذبے سے دہلی این سی آر علاقے میں لاک ڈاؤں لگانے کے لئے کوشاں ہے، اس کے لئے کورونا کیسز بڑھا چڑھا کر بتائے جا رہے ہیں۔ ملک میں کورونا کے سلسلے میں خوف کا ماحول پھر سے بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان سب باتوں سے کسانوں پر کسی بھی قسم کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پھر لاک ڈاؤں کا مطلب ہوتا ہے کہ جو جہاں ہے وہیں رک جائے ہم بھی اسی بات پر عمل کریں گے اور سرحد پر ہی ڈٹے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔