کسان تحریک: ہریانہ سرحد پر کسانوں کی لگاتار آمد، 4 کلو میٹر تک پھیلے مظاہرین
رام پال جاٹ نے کہا کہ کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت قانون بنانے اور تین زرعی قوانین کو واپس لئے جانے کے بعد ہی کسان وہاں سے ہٹیں گے۔ یہ تحریک سچائی، عدم تشدد اور امن کی راہ پر چلے گی۔
جے پور: کسان تحریک کی حمایت میں راجستھان کے کسانوں کی ہریانہ سرحد قومی شاہراہ نمبر 8 پر آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کسان تحریک کی حمایت میں جہاں شاہجہاں پور بارڈر پر کسان مہا پنچایت کے قومی صدر رام پال جاٹ کی قیادت میں تقریباً چار کلومیٹر علاقے میں خیمہ زن ہیں، وہیں راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے کنوینر اور ناگور سے رکن پارلیمنٹ ہنومان بینی وال بھی اپنے حامیوں کے ساتھ آج دوپہر کوٹ پتلی سے دلی کے لئے کوچ کریں گے۔
دلی کوچ کرنے والوں کو ہریانہ سرحد پر شاہجہاں پور میں روکا جا رہا ہے، اس لئے قومی شاہراہ کی جانب کسان اور ان کی حمایت میں آنے والوں نے اپنے ٹریکٹروں کے ساتھ سڑک کے کنارے ہی اپنے خیمے لگا رکھے ہیں۔ رام پال جاٹ نے بتایا کہ تحریک کی حمایت میں کسانوں کے آنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور آج دوپہر بینی وال کے ساتھ بھی کسانوں کا جتھہ شاہجہاں پور بارڈر پہنچے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کسان مہا پنچایت نے گزشتہ 12 دسمبر کو ہی نیشنل ہائی وے پر ٹینٹ لگا دیئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک کی حمایت میں سب سے پہلے گزشتہ 2 دسمبر کو شاہجہاں پور بارڈر پر کسان پہنچے، اس کے بعد سے کسانوں کی تعداد میں سو گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کانگریس کی ’گائے بچاؤ، کسان بچاؤ یاترا‘ کا للت پور سے آغاز
رام پال جاٹ نے بتایا کہ تحریک کے بڑھتے اثر کے سبب کسانوں کے دلّی کوچ کرنے کا فیصلہ لینے پر ہریانہ پولیس انتظامیہ نے دلی۔ ممبئی شاہراہ بند کر دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً چار کلو میٹر دور تک کسانوں کا ہجوم ہے۔ رام پال جاٹ نے کہا کہ کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت قانون بنانے اور تین زرعی قوانین کو واپس لئے جانے کے بعد ہی کسان وہاں سے ہٹیں گے۔ یہ تحریک سچائی، عدم تشدد اور امن کی راہ پر چلے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔