امت شاہ کے 7 سوالوں پر وزیر اعلیٰ کیرالہ کے سوالوں کی بارش، ’اسمگلروں سے آر ایس ایس کا کیا تعلق ہے؟‘

وجین نے پوچھا کہ کیا سفارتی سامان میں سونے کی اسمگلنگ کرنے والا ایک اہم سازشی شخص آر ایس ایس سے وابستہ نہیں ہے؟ کیا آپ نہیں جانتے؟

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین / Getty Images
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

ترواننت پورم: کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر امت شاہ پر جوابی حملہ بولتے ہوئے ان سے سونے کی اسمگلنگ کے سلسلہ میں سوالات پوچھے۔ ایک دن پہلے ہی امت شاہ نے کیرالہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سونے اور ڈالر کی اسمگلنگ پر 7 سوالات پوچھے تھے۔ امت شاہ نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومت کیرالہ سونے اور ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

امت شاہ نے جانچ ایجنسیوں کے حوالہ سے کہا کہ ریاست میں ہونے والی سونے کی اسمگلنگ کے تار ریاست کی بائیں بازو کی حکومت سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کسٹم نے کیرالہ ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ اسمگلنگ کے ملزمان نے وزیر اعلیٰ وجین، اسمبلی اسپیکر پی شری رام کرشن اور کئی وزرا کے خلاف سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔


امت شاہ کے الزام کو وزیر اعلی کیرالہ نے ریاست کی توہین قرار دیا اور کہا ہے کہ بی جے پی لیڈر کے بیان سے کیرالہ کی تذلیل ہوئی ہے۔ وجین نے کہا کہ "امت شاہ کی مہم نے کیرالہ کی توہین کی۔ انہوں نے کہا کہ کیرالہ بدعنوانی کی سرزمین ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ کئی ایجنسیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ہندوستان میں کیرالہ سب سے کم بدعنوان ریاست ہے۔‘‘

اس کے بعد وجین نے امت شاہ کے ذریعہ اٹھائے گئے سات سوالوں کا جواب دیا اور سونے کی اسمگلنگ پر اپنے سوال پوچھے۔ انہوں نے پوچھا، "کیا سفارتی سامان میں سونے کی اسمگلنگ کرنے والا ایک اہم سازشی شخص آر ایس ایس سے وابستہ نہیں ہے؟ کیا آپ نہیں جانتے؟ کیا کسٹم اسمگلنگ جیسی ملک دشمن سرگرمیوں کو مکمل طور پر روکنے میں ناکام نہیں ہے؟" اور اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔ کیا ترواننت پورم ہوائی اڈہ مکمل طور پر مرکزی حکومت کے زیر انتظام نہیں ہے؟"


وجین نے مزید پوچھا، "بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ترواننت پورم ایئرپورٹ سونے کی اسمگلنگ کا اڈہ کیسے بن گیا؟ کیا سونے کی اسمگلنگ میں آسانی پیدا کرنے کے لئے آر ایس ایس کے ارکان جان بوجھ کر ترواننت پورم ایئرپورٹ پر مختلف عہدوں پر تعینات نہیں کیے گئے تھے؟ ایسے وقت میں جب تفتیش صحیح طریقہ سے انجام دی جا رہی تھی، تو کیا اس تفتیش کا رخ تبدیل نہیں کر دیا گیا، جب اس میں بی پی کے لوگوں کی طرف اشارہ کیا جانے لگا؟ وہ آپ کی پارٹی چینل کا سربراہ نہیں تھا، جس پر ملزم نے کہا تھا کہ یہ سفارتی سامان نہیں ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ امت شاہ کو ان سوالوں کے جوابات دینے چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔