کیجریوال کے جائز سوال پر بی جے پی حیران: سنجے

عام آدمی پارٹی رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ اروند کیجریوال کے اس جائز سوال کو سن کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پوری بی جے پی حیران رہ گئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود ایک اصول بنایا ہے کہ 75 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ریٹائر ہو جائیں گے اور ملک کو اس کے بارے میں بتانا چاہئے کہ وہ اپنے اصولوں پر عمل کیوں نہیں کریں گے؟

سنجے  سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بی جے پی سے بہت جائز سوالات پوچھے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اپنی پارٹی کے رہنماؤں کے لیے اصول اور ضابطے بنائے ہیں۔ وزیر اعظم  مودی نے کہا کہ 75 سال کی عمر کے بعد بی جے پی میں کسی کو بھی الیکشن لڑنے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ ریٹائر ہو جائیں گے۔ اس فارمولے کے تحت بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی کے علاوہ انہوں نے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اور لوک سبھا کی سابق اسپیکر سمترا مہاجن کو بھی کنارے کردیا گیا۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے کئی ممبران اسمبلی کے ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے۔


انہوں نے کہا کہ آج جب اروند کیجریوال نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی 75 سال میں ریٹائر ہو جائیں گے اور وہ اگلے سال 75 سال کے ہونے والے ہیں۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد امت شاہ ملک کے وزیر اعظم بنیں گے۔ ایسے میں وزیراعظم  مودی کی گارنٹی کون پورا کرے گا؟ اول تو نریندر مودی نے اب تک جو گارنٹی دی ہے ان میں سے ایک بھی پوری نہیں کی، لیکن اب جو گارنٹی وہ دے رہے ہیں اس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔

عام آدمی پارٹی  رہنما نے کہا کہ اروند کیجریوال کے اس جائز سوال کو سن کر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پوری بی جے پی حیران رہ گئی۔ امت شاہ نے کہا کہ یہ اصول مودی پر لاگو نہیں ہوگا۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ نریندر مودی کے اصولوں، اقدار، خیالات اور الفاظ کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وزیر اعظم مودی جو بھی اصول بناتے ہیں، وہ انہیں خود پر لاگو نہیں کریں گے۔ امت شاہ کا بیان کافی نہیں ہے، اس لیے وزیر اعظم کو آگے آنا چاہیے اور کہنا چاہیے کہ ان کے اوپر کوئی اصول لاگو نہیں ہوتا ۔ انہوں نے بی جے پی کے دیگر لیڈروں کے لیے جو اصول بنائے ہیں وہ ان پر لاگو نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔