کیجریوال 300 یونٹ مفت بجلی کا وعدہ کر پنجابی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں: کانگریس
دہلی پریس کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جب دہلی کے باشندوں سے کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، پھر پنجاب کے عوام ان پر کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں۔
پنجاب اسمبلی الیکشن کو لے کر عام آدمی پارٹی کی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے یہ اعلان بھی کر دیا ہے کہ اگر عآپ حکومت تشکیل پاتی ہے سبھی کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔ کیجریوال کے اس وعدہ کو دہلی کانگریس نے پوری طرح سے گمراہی پر مبنی قرار دیا ہے۔ دہلی پردیس کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ ’’وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آکسیجن فراڈ کر کے دہلی ہی نہیں کئی ریاستوں کے کووڈ مریضوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا، ایسے شخص پر پنجاب کے لوگ کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’عآپ سربراہ کیجریوال دہلی میں موجود بجلی مسائل کو چھوڑ کر پنجاب میں بجلی بل معاف کرنے کی بات کر رہے ہیں جو عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کے علاوہ کچھ نہیں۔‘‘
چودھری انل کمار نے دہلی اور پنجاب میں بجلی بل کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی میں بجلی سستی کرنے کی مثال دے کر پنجاب میں 300 یونٹ تک بل معاف کرنے کی بات کیجریوال کر رہے ہیں، جب کہ دہلی میں فی یونٹ بجلی شرح 6.79 روپے ہے اور پنجاب میں فی یونٹ بجلی6.51 روپے ہے۔ پھر دہلی میں سستی بجلی دینے کا دعویٰ کس طرح کیا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کیجریوال کو جھوٹ بولنے میں مہارت ہے اور وہ جھوٹ کے سہارے پنجاب میں اپنی سیاسی زمین تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
اپنے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے چودھری انل کمار گزشتہ دہلی الیکشن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال نے الیکشن سے قبل انتخابی منشور میں عوام کو گمراہ کرنے کے لیے بجلی کمپنیوں کے خلاف آڈٹ کرانے کی بات کہی تھی، بجلی کمپنیوں میں آپس میں مقابلہ بڑھا کر بجلی کی قیمت کم کرنے کا وعدہ کیا تھا، عوام کو اپنے مطابق بجلی کمپنی کا انتخاب کرنے کا متبادل پیش کیے جانے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ ’’موقع پرست کیجریوال کے ذریعہ عوام کو راحت دینے کے لیے کیے گئے وعدے جملے بن کر رہ گئے اور بجلی صارفین کو دی جانے والی سبسیڈی کی رقم بجلی کمپنیوں کو دی جا رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔