فلم ’دی کشمیر فائلس‘ کے خلاف کیجریوال نے اختیار کیے سخت تیور

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ’’آج 8 سال میں اگر کسی وزیر اعظم کو وویک اگنیہوتری کے قدموں میں پناہ لینی پڑی تو اس کا مطلب ہے کہ 8 سال میں وزیر اعظم نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔‘‘

اروند کیجریوال
اروند کیجریوال
user

قومی آواز بیورو

فلم ’دی کشمیر فائلس‘ کی حمایت میں اور اس کے خلاف آوازیں بلند ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ آج دہلی اسمبلی میں بھی اس فلم کا زوردار تذکرہ ہوا۔ یہ تذکرہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کیا اور فلم کے سہارے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ بی جے پی کو بھی کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اس فلم کا پروموشن بند کرے۔ کچھ لوگ اس فلم کے نام پر کروڑوں روپے کما رہے ہیں، اور کچھ بی جے پی کے لوگ ہیں جو صرف پوسٹر لگانے میں مصروف ہیں۔‘‘

وزیر اعلیٰ کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’آج 8 سال میں اگر کسی وزیر اعظم کو وویک اگنیہوتری کے قدموں میں پناہ لینی پڑی تو اس کا مطلب ہے کہ 8 سال میں وزیر اعظم نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا کہ ’’دی کشمیر فائلس ٹیکس فری کرنے کا مطالبہ کیوں ہو رہا ہے۔ اسے یوٹیوب پر اَپ لوڈ کر دینا چاہیے تاکہ سبھی لوگ اسے آسانی سے دیکھ سکیں۔‘‘


دہلی اسمبلی میں کیجریوال نے میونسپل کارپوریشن انتخاب ملتوی کیے جانے کا ایشو بھی سرگرم طریقے سے اٹھایا۔ لیفٹیننٹ گورنر کی تقریر کے لیے شکریہ کی تجویز پر بولتے وقت انھوں نے بی جے پی پر حملہ کیا اور کہا کہ ’’بی جے پی کے لوگ بزدل ہیں۔ اگر ان میں ہمت ہے تو انتخاب لڑ کر دکھائیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں کہ ہم دنیا کی سب سے بڑی پارٹی (بی جے پی) ہیں، ہم تو دنیا کی سب سے چھوٹی پارٹی ہیں پھر کیوں ڈر گئے آپ۔ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ایک چھوٹی پارٹی سے ڈر کر بھاگ گئی۔ کیسے بزدل لوگ ہیں۔ ہمت ہے تو انتخاب لڑ کر دکھاؤ۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔