’کیجریوال نے کہا تھا، میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنوں گا یا خالصتان کا وزیر اعظم!‘ کمار وشواس کا سنسنی خیز الزام

عام آدمی پارٹی کے سابق رہنما کمار وشواس نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال حملہ بولتے ہوئے ان پر ملک دشمن عناصر سے ساز باز ہونے کے سنسنی خیز الزامات عائد کئے ہیں۔

کمار وشواس / آئی اے این ایس
کمار وشواس / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پنجاب اسمبلی انتخابات کے تحت 20 فروری کو پولنگ ہونے جا رہی ہے اور اس سے قبل سیاست اپنے عروج پر ہے۔ سیاسی لیڈران کی الزام تراشیوں کے درمیان عام آدمی پارٹی کے سابق لیڈر اور شاعر کمار وشواس نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔

کمار وشواس نے کہا کہ اروند کیجریوال پنجاب میں علیحدگی پسندوں کے حامی تھے۔ وشواس نے کہا، ’’ایک دن انہوں نے مجھ سے کہا کہ وہ یا تو وزیراعلیٰ (پنجاب) بنیں گے یا ایک آزاد ملک (خالصتان) کے پہلے وزیراعظم ہوں گے۔‘‘


کمار وشواس نے کہا، ’’اروند کیجریوال کو سمجھنا چاہیے کہ پنجاب صرف ایک ریاست نہیں ہے، یہ ایک احساس ہے۔ میں نے پہلے ان سے کہا تھا کہ وہ علیحدگی پسند اور خالصتانی تنظیموں سے وابستہ لوگوں کو پارٹی میں شامل نا کریں۔ تو کیجریوال نے مجھ سے کہا کہ نہیں نہیں ہو جائے گا! کمار وشواس نے کہا ’’گزشتہ انتخابات کے دوران میں نے ان سے کہا تھا کہ وہ علیحدگی پسند تنظیمیں، خالصتانی موومنٹ سے وابستہ لوگ ہیں، ان کا ساتھ مت لیں، اس وقت انہوں نے کہا، نہیں نہیں ہو جائے گا تم فکر نہ کرو۔‘‘

کمار وشواس نے دعویٰ کیا، ’’ایک دن انہوں نے مجھ سے کہا کہ تو فکر مت کر یا تو میں ایک آزاد صوبہ کا وزیر بنوں گا۔ میں نے کہا کہ یہ علیحدگی پسند تحریک ہے۔ 2020 کی مردم شماری آ رہی ہے پوری دنیا فنڈنگ کر رہی ہے۔ تو کہا ہے کہ تو کیا ہوا! میں ایک آزاد ملک کا پہلا وزیراعظم بنوں گا۔ اس آدمی کی سوچ میں اتنی تخریب ہے، بس کسی طرح اقتدار حاصل ہو جائے!‘‘


اس سے قبل کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی کیجریوال پر ایسے ہی الزامات عائد کئے تھے۔ پنجاب میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے کہا تھا، "پنجاب کو ایک مستحکم حکومت کی ضرورت ہے، میں چاہتا ہوں کہ آپ یاد رکھیں کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے، آپ کو کسی دہشت گرد کے گھر میں کانگریس کا لیڈر نہیں ملے گا، بلکہ جھاڑو والا سب سے بڑا لیڈر (اروند کیجریوال) وہاں ملتا ہے۔ پنجاب کے سامنے خطرہ ہے۔ جس کے لیے چرنجیت چنی جیسے مضبوط وزیر اعلیٰ کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شاعر کمار وشواس اور اروند کیجریوال 2012 میں بدعنوانی کے خلاف انا تحریک کے دوران قریب آئے تھے۔ انا تحریک کے خاتمے کے بعد جب عام آدمی پارٹی بنی تو کمار وشواس بھی بانی ارکان میں سے ایک تھے۔ پارٹی کی تشکیل کے بعد کیجریوال اور کمار وشواس کی دوستی پروان چڑھی۔ تاہم دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی کی حکومت بننے کے بعد کمار وشواس اور اروند کیجریوال کے درمیان تعلقات خراب ہونے لگے۔


صرف اتنا ہی نہیں کچھ عرصے بعد کمار وشواس نے خود کو عام آدمی پارٹی سے مکمل طور پر علیحدہ کر لیا۔ کیجریوال سے اختلافات کی وجہ سے عآپ سے خود کو دور کرنے والے کمار وشواس پچھلے کئی سالوں سے عام آدمی پارٹی حکومت کی کئی پالیسیوں پر تنقید کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔