گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کے بعد مسلم فریق کا کاروبار بند رکھنے کا اعلان، نماز جمعہ کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات
ضلعی عدالت کی جانب سے ہندوؤں کو گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دینے کے بعد انجمن انتظامیہ مسجد نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کو اپنی دکانیں اور کاروبار بند رکھیں
وارانسی: گیانواپی مسجد کے اندر واقع ویاس تہہ خانے میں پوجا شروع کرنے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے مسلم فریق نے جمعہ کو دکانوں اور کاروبار کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ گیانواپی مسجد میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمعہ کی نماز ادا کرتی ہے اور پولیس احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ یہ فیصلہ وارانسی کی ضلعی عدالت نے سنایا تھا اور اس کے چند گھنٹے بعد آدھی رات کو گیانواپی کے اندر پوجا پاٹھ شروع کر دی گئی۔ مسلم فریق نے اس فیصلے کے خلاف جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر دی۔ مسلم فریق نے وارانسی کی ضلعی عدالت میں بھی درخواست دائر کر کے ہندو فریق کو مذکورہ جگہ پر پوجا کرنے سے روکنے کی اپیل کی ہے۔
انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل ایس ایف اے نقوی نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر جلد سماعت کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو درخواست دی ہے۔ عدالت میں دائر اپیل میں شری کاشی وشوناتھ مندر کے بورڈ آف ٹرسٹیز اور آچاریہ وید ویاس پیٹھ مندر کے چیف پجاری شیلیندر کمار پاٹھک کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس سب کے درمیان گیانواپی مسجد کے آس پاس حفاظتی انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں اور بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ نماز جمعہ کے حوالے سے پولیس انتہائی چوکس ہے اور حساس علاقوں میں فلیگ مارچ کی جا رہی ہے۔
دریں اثنا، انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کے دن اپنی دکانیں اور کاروبار بند رکھیں۔ انجمن کے جنرل سکریٹری عبدالباطن نعمانی نے جمعرات کی شام جاری کردہ ایک اپیل میں کہا، 'وارنسی کے ضلع جج کے فیصلے کی بنیاد پر گیانواپی مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں عبادت شروع ہو گئی ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے مختلف مسلم تنظیموں نے اپیل جاری کی ہے۔ اس کے تحت 2 فروری کو مسلمان پرامن طریقے سے اپنے کاروبار اور دکانیں بند رکھیں اور خصوصی نماز پڑھیں۔‘‘
اپیل میں ملک بھر کے مسلمانوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں خصوصی دعاؤں کے انتظامات کریں۔ اپیل میں کہا گیا کہ اس دوران مکمل امن و امان برقرار رکھا جائے، مسلمان اسی مسجد میں جائیں جہاں وہ عام طور پر نماز جمعہ ادا کرنے جاتے ہیں۔ مسلم خواتین سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں عبادت کریں اور شادی کی تقریبات اور دیگر پروگرام سادگی کے ساتھ منعقد کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں راتوں رات پوجا کے فوری بعد مسلم فریق نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ مسجد انتظامیہ کمیٹی نے گیانواپی مسجد کی قانونی ٹیم کے ذریعے سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے علی الصبح 3 بجے رابطہ کیا تھا۔ مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے وارانسی عدالت کے حکم پر روک لگانے کی درخواست کی۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو صبح 4 بجے جگایا۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد چیف جسٹس نے مسلمانوں کو کوئی راحت نہ دیتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔
گیانواپی مسجد کے تہہ خانے خانے میں بدھ کو باقاعدہ پوجا کے لیے ضلع عدالت سے اجازت ملنے کے بعد رات دیر گئے رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا تھا۔ اس کے لیے ڈی ایم ایس راجالنگم اور پولیس کمشنر اشوک متھا جین سمیت پولیس انتظامیہ کے اہلکار گیانواپی مسجد کے علاقے میں کھڑے رہے۔ بدھ کی رات 1.50 بجے احاطے سے باہر آنے والے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ عدالتی حکم کی تعمیل کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔