کشمیر: ریل خدمات 11 ماہ بعد 22 فروری سے جزوی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ

ثاقب یوسف نے بتایا کہ 'فی الحال ہم نے بڈگام سے بانہال اور بڈگام سے بارہمولہ کے درمیان ایک ایک ٹرین چلانے کا فیصلہ لیا ہے، سب کچھ ٹھیک رہا تو آنے والے دنوں میں ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا'۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور ضلع رام بن کے بانہال کے درمیان ریل خدمات رواں ماہ کی 22 تاریخ کو گیارہ ماہ بعد جزوی طور پر بحال کر دی جائیں گی۔ کشمیر میں تعینات شمالی ریلویز کے چیف ایریا منیجر ثاقب یوسف نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ متعلقہ اداروں سے گرین سگنل ملنے کے بعد اب 22 فروری کو ریل خدمات جزوی طور پر بحال کی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ 'فی الحال ہم نے بڈگام سے بانہال اور بڈگام سے بارہمولہ کے درمیان ایک ایک ٹرین چلانے کا فیصلہ لیا ہے۔ سب کچھ ٹھیک رہا تو آنے والے دنوں میں ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ٹرین خدمات کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق پہلے سے موجود گائیڈ لائنز اور ایس او پیز کے مطابق ہی بحال کی جائیں گی اور ایس او پیز پر عمل درآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا'۔


دریں اثنا ثاقب یوسف نے بتایا کہ وادی میں سیاح اور مقامی لوگ دو سال قبل متعارف کی جانے والی 'وسٹاڈوم' ایئر کنڈیشنڈ ٹرین سفر سے بھی بہت جلد محظوظ ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ شمالی ریلویز نے وادی کشمیر میں ریلوے سفر کو دلکش و دل پذیر بنانے کے لئے سال 2018 کے ماہ فروری میں پہلی 'وسٹاڈوم' ٹرین متعارف کی تھی۔

ریلوے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں وسٹاڈوم ٹرین خدمات متعارف کرنے کا مقصد یہاں کے وسیع سیاحتی شعبے کو فروغ دینا ہے۔ اس خصوصی اے سی ٹرین کی پہلی کامیاب ٹرائل فروری 2018 میں سری نگر کے نوگام ریلوے سٹیشن سے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع سدورہ اسٹیشن تک کی گئی تھی۔


چالیس سیٹوں والی اس وسٹاڈوم ریل گاڑی کی شیشے سے بنی بڑی کھڑکیاں ہیں اور انتہائی آرام دہ سیٹنگ سسٹم ہے۔ اس ٹرین میں مسافروں کی خاطر تواضع کے لئے کشمیری وازوان دستیاب ہوگا اور مسافروں کو دوران سفر وادی کے منفرد حسن وجمال سے محظوظ ہونے کا بھی موقع نصیب ہوگا۔

سال 1990 کی دہائی میں اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے کشمیر کے ریل رابطے کے لئے 26 سو کروڑ رپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا جبکہ سال 2002 میں اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے جموں – سری نگر ریل رابطے کو قومی پروجیکٹ قرار دیا تھا۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے مطابق کشمیر 2022 میں ریل لائن کے ذریعے کنیا کماری سے جڑ جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔