کشمیر: موسم میں بتدریج بہتری، لوگوں کو راحت نصیب

موصوف ترجمان نے بتایا کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں موسم میں بتدریج بہتری واقع ہونے سے لوگوں کو راحت نصیب ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کشمیر میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ درج ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی میں اگلے دس دنوں کے دوران موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی امکان ہے۔ موصوف ترجمان نے بتایا کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

بتادیں کہ سری نگر میں 31 جنوری کی شب رواں سیزن کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جس سے سردیوں کو تیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔ قبل ازیں سری نگر میں رواں سیزن کے دوران 14 جنوری کو سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری ریکارڈ ہوا تھا اور سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔


وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 4.1 اور ککر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 13.4 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع لیہہ میں منفی 10.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 18.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا وادی میں جمعرات کے روز بھی موسم نہ صرف دن بھر خشک رہا بلکہ ہلکی دھوپ بھی چھائی رہی جس سے لوگوں کو دکانوں کے تھڑوں اور دیگر جگہوں پر لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ وادی میں موسم میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ ہی کاروباری سرگرمیوں نے اپنی رفتار پکڑنا شروع کی ہے جو ٹھٹھرتی سردیوں کے باعث آبی ذخائر کی طرح منجمد ہوگئی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔