کرناٹک: ٹیپو سلطان نے جس ’سلام آرتی‘ کی صدیوں قبل شروعات کی تھی، بی جے پی حکومت نے اس کا بدل دیا نام

ہندو تنظیموں نے ’سلام آرتی‘ کو غلامی کی علامت بتاتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا، حالانکہ دانشوروں کا دعویٰ ہے کہ یہ روایت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان خیر سگالی کا اظہار ہے جسے جاری رکھنا چاہیے

ٹیپو سلطان، تصویر آئی اے این ایس
ٹیپو سلطان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی نے ریاست میں میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے ذریعہ شروع کی گئی رسم ’سلام آرتی‘ کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندو مذہبی اداروں اور مذہبی بندوبست محکمہ کے تحت آنے والے کرناٹک ’دھرمیکا پریشد‘ کے ذریعہ کی گئی صدیوں پرانی رسم کو بدلنے کے اعلان سے تنازعہ بڑھنے کا امکان ہے۔

میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے وقت میں ’سلام آرتی‘ کی رسم شروع کی گئی تھی۔ ٹیپو نے میسور ریاست کی فلاح کے لیے اپنی طرف سے پوجا کرائی تھی۔ انگریزوں کے خلاف لڑائی میں ان کی موت کے بعد بھی ریاست بھر کے مختلف ہندو مندروں میں پوجا جاری ہے۔ دھرمیکا پریشد کے رکن کاشیکوڈی سوریہ نارائن بھٹ نے کہا کہ پہلے ریاستی انتظامیہ کی فلاح کے لیے پوجا کی جاتی تھی، اب یہ لوگوں کی فلاح کے لیے ہوگا۔ اب پوجا کو ’نمسکار‘ نام دیا جائے گا۔


واضح رہے کہ ماضی میں میسور حکومت کے پتور، سبرمنیہ، کولور، میلکوٹ اور دیگر علاقوں کے مشہور مندروں میں پوجا کا انعقاد ہوا تھا۔ حالانکہ ہندو تنظیموں کے مطابق ’سلام آرتی‘ غلامی کی علامت ہے۔ انھوں نے پوجا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ حالانکہ دانشوروں کا دعویٰ ہے کہ یہ روایت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان بہتر رشتہ اور خیر سگالی کو ظاہر کرتی ہے اور اسے عظیم روایت کی شکل میں جاری رکھا جانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔