کانپور تشدد: محرم کے موقع پر برآمد ہونے والا ’پیکی جلوس‘ منسوخ، تنظیم قاصد الحسین کا فیصلہ
دونوں تنظیموں کے سربراہان نے کہا کہ پیکی جلوس نہیں نکالے جانے کے تعلق سے انتظامیہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ 3 جون کے تشدد کے بعد شہر کے ماحول کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
کانپور: حال ہی میں تشدد سے متاثر ہونے والے اتر پردیش کے شہر کانپور میں مسلمانوں کی تنظیموں نے فیصلہ لیا ہے کہ اس مرتبہ محرم الحرام کے مہینے میں مشہور ’پیکی جلوس‘ برآمد نہیں ہوگا۔ یہ جلوس گزشتہ دو سالوں سے کورونا کی وبا کے سبب منسوخ کیا گیا تھا، جبکہ اس مرتبہ کسی طرح کے فرقہ وارانہ ناخوشگوار واقعہ کو ٹالنے کے لئے متعلقین نے خود ہی یہ فیصلہ لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تنظیم نشانِ پَیک قاصد حسین کے سربراہ شکیل احمد خلیفہ اور تنظیم الپیک قاصد حسین کے سربراہ کفیل قریشی نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ لیا۔ دونوں تنظیموں کے سربراہان نے کہا ’’شہر کے ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال جلوس نہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہم نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس محرم میں اپنے گھروں پر نماز ادا کریں اور شہر میں امن برقرار رکھنے میں مدد کریں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’جلوس نہیں نکالے جانے کے تعلق سے انتظامیہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ 3 جون کے تشدد کے بعد شہر کے ماحول کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ ہم نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ایسے کسی کام میں شامل نہ ہوں جس سے شہر کا امن و امان متاثر ہو۔‘‘ وہیں، جوائنٹ پولیس کمشنر آنند تیواری نے تنظیموں کے اس فیصلہ کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ فیصلہ شہر کے امن کو برقرار رکھنے کے لئے لیا گیا ہے۔ دونوں خلیفاؤں کی پہل کا سبھی کو خیرمقدم کرنا چاہئے۔‘‘
خیال رہے کہ کانپور کا مذکورہ ’پیکی جلوس‘ ہر برس 9 محرم کی شام ہیرامن کا پوروا کیل والا احاطہ سے برآمد ہوتا ہے اور شہر کے تقریباً تمام مسلم علاقوں سے گزرتا ہوا بڑی کربلا نواب گنج تک پہنچتا ہے۔ اس جلوس میں ایک علم ہوتا ہے جسے نشان پاک کہا جاتا ہے، جس پر ایک پنجہ ہوتا ہے اور اس پر کلمات نقش کیے ہوئے ہیں۔ جلوس میں شامل لوگ کندھوں کے درمیان رسی اور گھنٹی باندھ کر علم کا تعاقب کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔