سوال پوچھو تو ’راجہ‘ کو غصہ آتا ہے، روزگار دینا ان کے بس میں نہیں، راہل گاندھی کا پی ایم مودی پر پھر حملہ
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 22 کروڑ نوجوان 8 سالوں میں سرکاری نوکریوں کے لیے قطار میں لگے، جن میں سے صرف 7.22 لاکھ کو نوکری مل سکی، یعنی 1000 میں سے صرف 3 کو۔
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ملک میں ریکارڈ بے روزگاری کے معاملے پر ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت نے 8 سالوں میں نوجوانوں کو روزگار کے نام پر کچھ نہیں دیا اور سوال پوچھے جانے پر انہیں غصہ آ جاتا ہے!
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’22 کروڑ نوجوان 8 سالوں میں سرکاری نوکریوں کے لیے قطار میں لگے، جن میں سے صرف 7.22 لاکھ کو نوکری مل سکی، یعنی 1000 میں سے صرف 3 کو۔ بے روزگاری پر سوال پوچھیں تو راجہ کو غصہ آتا ہے، سچ تو یہ ہے کہ روزگار دینا ان کے بس کی بات نہیں۔ نوجوان ملک کا اثاثہ ہیں، بی جے پی انہیں صرف دین داری دکھا رہی ہے۔‘‘
خیال رہے کہ لوک سبھا میں حکومت کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کل 7 لاکھ 22 ہزار 311 درخواست دہندگان کو مختلف سرکاری محکموں میں سرکاری نوکریاں دی گئی ہیں۔ حکومت کی طرف سے دیئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سب سے کم نوکریاں 2018-19 میں دی گئیں اور صرف 38 ہزار 100 لوگوں کی ہی تقرری کی گئی، جبکہ اس سال سب سے زیادہ یعنی 5 کروڑ 9 لاکھ 36 ہزار 479 لوگوں نے درخواست پیش کی تھی۔ سال 20-2019 میں پچھلے سال سے زیادہ یعنی 1,47,096 نوجوان سرکاری نوکریاں حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ اگر ملک کی مختلف ریاستی حکومتوں کو چھوڑ دیا جائے تو صرف مرکزی حکومت میں ہی تقریباً 30 لاکھ سرکاری عہدے خالی پڑے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے اس سلسلے میں کئی بار آواز اٹھائی ہے۔ پارٹی نے 2019 میں ہونے والے عام انتخابات میں اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔