کالی پوسٹر تنازعہ: دہلی کی عدالت نے فلمساز لینا منی میلکئی کو طلب کیا

درخواست گزار نے کہا کہ مذکورہ پوسٹر کو مدعا علیہ (لینا) نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کیا تھا۔

لینا منی میلکئی، تصویر آئی اے این ایس
لینا منی میلکئی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: یہاں کی ایک ضلعی عدالت نے فلمساز لینا منی میلکئی اور دیگر کو 6 اگست کے لیے سمن جاری کرتے ہوئے انہیں ان کے تازہ ترین فلمی پوسٹروں، ویڈیوز میں ہندو دیوی کالی کی غلط تصویر کشی سے روکنے کے لیے عبوری حکم امتناعی کی مانگ کی ہے۔

ایڈوکیٹ راج گورو کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم کا پوسٹر جس میں دیوی کو سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس سے نہ صرف عام ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے بلکہ یہ اخلاقیات اور شائستگی کی بنیادی باتوں کے بھی خلاف ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ مذکورہ پوسٹر کو مدعا علیہ (لینا) نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کیا تھا۔


تیس ہزاری کورٹ کے جسٹس ابھیشیک کمار نے کہا کہ "عبوری حکم امتناعی کی راحت ایک صوابدیدی راحت ہے۔ مزید، جیسا کہ سپریم کورٹ نے کئی معاملات میں فیصلہ کیا ہے، غیر معمولی حالات میں ایک فریقی عبوری حکم نامہ دیا جانا چاہیے اور زیر دستخطی اس کی رائے ہے کہ مدعا علیہ کے خلاف کوئی بھی حکم صادر کرنے سے پہلے اسے سنا جانا چاہیے۔

عدالت نے آج دستیاب کرائے گئے حال ہی میں جاری کردہ حکم میں کہا کہ مقدمے کی سماعت کے لئے سمن اور حکم امتناعی کی درخواست کا نوٹس جاری کریں، ۔ فلم ساز کے علاوہ ان کی کمپنی ٹورنگ ٹاکیز میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھی نوٹس اور سمن جاری کیے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔