میدھا پاٹکر و دیگر 12 لوگوں کے خلاف نرمدا کو عطیہ کی گئی رقم کا 'غلط استعمال' کرنے کا مقدمہ درج
میدھا پاٹکر اور 12 دیگر ٹرسٹیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ان کے ذریعہ سے جمع کی گئی رقم سیاسی اور ملک مخالف ایجنڈے کے لیے استعمال کی گئی ہے۔
بھوپال: مدھیہ پردیش پولیس نے سماجی کارکن میدھا پاٹکر اور 12 دیگر کے خلاف وادی نرمدا کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے نام پر ان کے ٹرسٹ کو چندہ دینے کے لیے لوگوں کو گمراہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ اتوار کو بڑوانی ضلع میں میدھا پاٹکر اور 12 دیگر ٹرسٹیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ان کے ذریعہ سے جمع کی گئی رقم سیاسی اور ملک مخالف ایجنڈے کے لیے استعمال کی گئی ہے۔
میدھا پاٹکر کو اوڈیشہ کے جگت سنگھ پور ضلع کے ڈھنکیہ گاؤں میں زبردست احتجاج کا سامنا کرنا پڑا، جہاں جے ایس ڈبلیو اسٹیل پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے انہیں واپس جانے کو کہا جب وہ جیل میں بند مظاہرین کے گھر جانے کی کوشش کر رہی تھیں۔ میدھا پاٹکر اور ان کے ساتھ آئے لوگوں کو احتجاجی مقام سے واپس جانا پڑا، کیونکہ گاؤں والوں نے ڈھنکیہ میں ان کے داخلے کو روک دیا، جو جنوبی کوریا کی اسٹیل کی بڑی کمپنی پوسکو POSCO کے خلاف تحریک کا مرکز بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سچی ’بھاؤنا‘، جھوٹی ’آہت‘... اعظم شہاب
نقل مکانی کے خدشات پر جے ایس ڈبلیو اسٹیل پروجیکٹ کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے کارکن دیبیندرا سوین کو جنوری میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے درمیان گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں، نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے میدھا پاٹکر نے کہا کہ وہ سوین کے گھر والوں سے ملنا چاہتی ہیں، لیکن مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ جے ایس ڈبلیو پروجیکٹ کے بارے میں رائے لینے کے لیے ایک کارکان ٹیم کی وہاں موجود ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔