کام کے آخری دن جذباتی ہوئے جسٹس ایس عبدالنذیر، چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا ’ہمیشہ سچائی کے ساتھ کھڑے رہے‘
جسٹس نذیر نے کہا کہ ’’میں نے عدالت عظمیٰ میں ایک جج کی شکل میں تقریباً 6 سال گزارے، میں تھوڑا جذباتی محسوس کر رہا ہوں، بہت بہت شکریہ سبھی کا۔‘‘
جسٹس ایس اے نذیر کے لیے 4 جنوری 2023 یعنی بدھ کام کا آخری دن رہا۔ وہ سبکدوش ہو رہے ہیں اور اس موقع پر چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے اپنے ایک خطاب میں جسٹس نذیر کی خوب تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’سبکدوش ہو رہے جسٹس ایس عبدالنذیر ہمیشہ سچ کے ساتھ کھڑے رہے اور یہ یقینی بنایا کہ لوگوں کو انصاف ملے۔ انھوں نے انصاف کے لیے خود کو وقف کر دیا، لیکن کبھی بھی تناؤ کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا۔‘‘
اس موقع پر جسٹس نذیر بھی جذباتی دکھائی دیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے عدالت عظمیٰ میں ایک جج کی شکل میں تقریباً 6 سال گزارے۔ میں تھوڑا جذباتی محسوس کر رہا ہوں۔ بہت بہت شکریہ سبھی کا۔ میں نے یہاں ہر لمحہ کا لطف اٹھایا ہے۔ آپ سبھی نے میری حمایت کی ہے، میری حوصلہ افزائی کی ہے اور مجھے سکھایا ہے۔‘‘
جسٹس نذیر بدھ کے روز عدالتی روایات کے مطابق اپنے آخری کام کے دن چیف جسٹس آف انڈیا اور جسٹس پی ایس نرسمہا کے ساتھ رسمی بنچ میں شامل ہوئے تھے۔ اس موقع پر چیف جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ ’’جسٹس نذیر ویسے جج نہیں ہیں جو صحیح اور غلط کے درمیان رہیں گے، بلکہ وہ سچ کو تلاش کریں گے اور اس کے لیے کھڑے ہوں گے اور انصاف یقینی بنائیں گے۔ بدقسمتی سے میں ان کے سامنے (وکیل کے طور پر) پیش نہیں ہو سکا، لیکن میں ایودھیا معاملے کی سماعت میں ان کے ساتھ بنچ میں شامل تھا اور میں نے محسوس کیا کہ ان کی شخصیت کتنی اعلیٰ ہے۔‘‘
چیف جسٹس چندرچوڑ نے اس درمیان کرکٹ کے میدان کی ایک روایت کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ کرکٹ ٹیم کا کپتان ہمیشہ اس دن میدان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اپنے کھلاڑی کو پویلین لوٹتے وقت ٹیم کی قیادت کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پھر جسٹس چندرچوڑ کہتے ہیں ’’میں اس روایت کے پس منظر میں جسٹس نذیر سے گزارش کروں گا کہ وہ ہمیں ’پویلین‘ (کمرہ) تک جانے میں ہماری قیادت کریں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔