جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ہوں گے اگلے چیف جسٹس آف انڈیا، صدر جمہوریہ نے وزارتِ قانون کی سفارش پر لگائی مہر
6 دن قبل جسٹس یو یو للت نے اپنے جانشیں کے طور پر جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کا نام مرکزی حکومت کو بھیجا تھا، پھر مرکز نے اس نام کو منظوری کے لیے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا تھا۔
ہندوستان کے اگلے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت قانون کے ذریعہ سفارش کردہ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے نام پر صدر جمہوریہ نے مہر لگا دی ہے۔ یعنی جسٹس یو یو للت کی مدت کار ختم ہونے کے بعد جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ 50ویں چیف جسٹس آف انڈیا کا حلف لیں گے۔ جسٹس چندرچوڑ کے نام کی سفارش موجودہ چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت نے ہی کی تھی جس کے بعد وزارت قانون نے صدر جمہوریہ سے اس سلسلے میں منظوری مانگی تھی۔ پیر کے روز صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اس سفارش پر مہر لگا دی۔ اس سلسلے میں وزیر قانون کرن رجیجو نے ٹوئٹ کر جانکاری دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جسٹس یو یو للت 9 نومبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر مرکز نے موجودہ چیف جسٹس یو یو للت سے اگلے چیف جسٹس آف انڈیا کے لیے کسی نام کی سفارش مانگی تھی۔ 6 دن قبل جسٹس یو یو للت نے اپنے جانشیں کے طور پر جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کا نام مرکزی حکومت کو بھیجا تھا۔ مرکز کو خط بھیجنے سے پہلے چیف جسٹس یو یو للت نے سپریم کورٹ کے سبھی ججوں کیمیٹنگ بھی بلائی تھی۔ روایت کے مطابق ملک کے موجودہ سی جے آئی ہی اپنے جانشیں کے نام کی سفارش کرنے والا رسمی خط حکومت کو بھیجتے ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے والد یشونت وشنو چندرچوڑ بھی چیف جسٹس آف انڈیا رہ چکے ہیں۔ لہٰذا یہ واحد باپ-بیٹے کی جوڑی ہے جو چیف جسٹس آف انڈیا کے عہدہ پر پہنچی ہے۔ سابق سی جے آئی وائی وی چندرچوڑ کی 1978 میں چیف جسٹس کی شکل میں تقرری ہوئی تھی۔ اس عہدہ پر 7 سال تک کام کرنے کا سب سے طویل ریکارڈ بھی انہی کے نام ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔