اگلے ہفتے سے کورٹ روم میں بیٹھ کر جج کر سکتے ہیں ورچوئل سماعت
سپریم کورٹ میں 18 مئی سے 6 جولائی تک گرمیوں کی چھٹی ہونی تھی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ چھٹیوں میں کٹوتی ہوگی، کیونکہ جسٹس راو نے اگلے ہفتے سے کورٹ روم میں بیٹھ کر ورچوئل سماعت کیے جانے کے اشارے دیئے ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ میں اگلے ہفتے سے جج کورٹ روم میں بیٹھ کر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کریں گے۔ اس سے اس بات کے اشارے مل رہے ہیں کہ سپریم کورٹ اپنی گرمیوں کی چھٹیوں میں کٹوتی کرے گا۔
لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سے جج زیادہ تر اپنی سرکاری رہائش گاہ سے ہی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کیا کر رہے ہیں، لیکن جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے آج سماعت کے دوران سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کو مطلع کرایا کہ اگلے ہفتے سے جج کورٹ روم میں بیٹھیں گے اور وکیل اپنے چیمبر سے بحث کر سکتے ہیں۔ یہ ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے۔
دراصل جسٹس ایل ناگیشور راو، جسٹس ایس عبدالنظیر اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے منگل کو کورٹ روم نمبر چار سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کی۔ واضح رہے کہ ایک بار چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے کی صدارت والی بنچ بھی اسی طرح سماعت کرچکی ہے۔
سپریم کورٹ میں 18 مئی سے 6 جولائی تک گرمیوں کی چھٹی ہونی تھی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ چھٹیوں میں کٹوتی ہوگی، کیونکہ جسٹس راو نے اگلے ہفتے سے ججوں کے کورٹ روم میں بیٹھ کر ورچوئل سماعت کیے جانے کے اشارے دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حالانکہ ابھی تک گرمیوں کی چھٹی منسوخ کرنے کا سرکاری اعلان نہیں کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔