چائباسہ میں نکسلیوں نے ریٹائرڈ جوان کو گولیوں سے کیا چھلنی، 20 دنوں میں 7 قتل سے خوف

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے چائباسہ دورے سے ٹھیک پہلے نکسلیوں نے بی ایس ایف کے ایک ریٹائرڈ جوان کو گولیوں سے چھلنی کر قتل کر دیا، اس کے بعد نکسلیوں کی تلاشی مہم تیز کر دی گئی ہے۔

فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم کے کولہان علاقے میں ماؤنواز نکسلیوں کا خونی کھیل تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ گزشتہ شب چائباسہ کے گوئل کیرا بلاک میں نکسلیوں کے مسلح دستے نے بی ایس ایف کے ایک ریٹائرڈ جوان سکھلال پورتی کے گھر پر حملہ بول کر انھیں گولیوں سے چھلنی کر ڈالا۔ گزشتہ 20 دنوں کے اندر نکسلیوں نے مشرقی سنگھ بھوم (چائباسہ) میں 7 لوگوں کا قتل کر دیا ہے جس سے علاقے میں خوف و دہشت طاری ہے۔

ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین جمعہ کے روز چائباسہ کے دورے پر پہنچے۔ اس سے کچھ ہی گھنٹے پہلے نکسلیوں کے کارنامے سے پولیس انتظامیہ الرٹ ہو گئی ہے اور سیکورٹی سخت کر دی گئی۔ ساتھ ہی نکسلیوں کی تلاشی کے لیے مہم بھی تیز کر دی گئی ہے۔ ضلع میں جگہ جگہ پر پولیس اور سیکورٹی فورسز کے جوان تلاشی لے رہے ہیں اور جانچ کر رہے ہیں۔


موصولہ اطلاع کے مطابق چائباسہ کے گوئل کیرا بلاک واقع قدم ڈیہہ پنچایت کے کاشی جوڑا گاؤں میں 7 ستمبر کی شب ایک درجن سے زیادہ نکسلیوں نے بی ایس ایف کے ریٹائرڈ جوان سکھ لال پورتی کا گھر گھیر لیا۔ انھوں نے آواز دے کر دروازہ کھولنے کو کہا، لیکن ایسا نہیں کرنے پر نکسلی گھر کے دروازے کو توڑ کر اندر گھسے اور ریٹائرڈ جوان کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔

سکھ لال پورتی کچھ سال پہلے بی ایس ایف سے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے گاؤں میں رہ رہے تھے۔ ان کی عمر تقریباً 50 سال تھی۔ ان کے قتل کے بعد نکسلی پرچے بھی چھوڑ گئے ہیں جس میں ان پر پولیس مخبری کا الزام لگایا گیا ہے۔ واردات کی جانکاری ملنے پر پولیس آج صبح تقریباً 9 بجے جوان کے گھر پہنچی اور ان کی لاش برآمد کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا۔


واضح رہے کہ اس سے قبل تین ہفتوں کے اندر نکسلیوں نے قدم ڈیہہ پنچایت کے رونڈو سرین، ارجن سرین، سپائے مرکڈ، کانہو انگریا، رسیا پردھان اور ایک دیگر شخص کی پولیس مخبر ہونے کے شبہ میں قتل کیا ہے۔ تنہا چائباسہ ضلع میں ہی گزشتہ 20 دنوں میں نکسلیوں کے ذریعہ 7 لوگوں کے قتل سے علاقے میں خوف کا عالم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔