فلم ’جوان‘ اور ’غدر 2‘ کو لے کر شروع ہو گئی سیاسی جنگ!
فلم ’جوان‘ کی ریلیز کے بعد ترنمول کانگریس کے لیڈر ساکیت گوکھلے نے فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے بی جے پی کے آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شاہ رخ خان کی فلم ’جوان‘ نے پہلے ہی دن دھوم مچا کر رکھ دی ہے۔ کئی سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں اور اس فلم کا خمار فلم شائقین، خصوصاً نوجوانوں میں سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ سبھی زبانوں میں فلم کا ورلڈ وائیڈ کلیکشن پہلے دن (7 ستمبر کو) تقریباً 126 کروڑ روپے کا ہوا ہے۔ فلم ’جوان‘ نے ’کے جی ایف 2‘ اور ’پٹھان‘ دونوں کو ہی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ’جوان‘ مزید کئی ریکارڈ بناتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ پہلے ہی ہفتہ میں یہ فلم 400 کروڑ روپے کا کلیکشن کر سکتی ہے۔
اس درمیان سنی دیول کی بلاک بسٹر فلم ’غدر 2‘ اور فلم ’جوان‘ کو لے کر سیاسی پارٹیوں میں رسہ کشی بھی شروع ہو گئی ہے۔ فلم ’جوان‘ کی ریلیز کے بعد ترنمول کانگریس کے لیڈر ساکیت گوکھلے نے فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے بی جے پی کے آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ دراسل سنی دیول کی فلم ’غدر 2‘ کی زبردست کمائی پر امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا تھا ’’باکس آفس پر غدر 2 کی کامیابی ملک کے مزاج کو ظاہر کرتی ہے۔‘‘ اب ساکیت گوکھلے نے امت مالویہ کے اس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا ہے ’’بی جے پی اس پوائنٹ پر ہے جہاں وہ ملک کے مزاج کو سمجھنے سے قاصر ہے۔ ’جوان‘ کے باکس آفس ریکارڈس کا انتظار کریں اور شاہ رخ خان تو ریکارڈ بنانے جا رہے ہیں۔ اس سے آپ کو ملک کا مزاج پتہ چل جائے گا۔‘‘
دوسری طرف عآپ (عام آدمی پارٹی) نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر فلم ’جوان‘ کے ایک ڈائیلاگ کو اروند کیجریوال سے جوڑا ہے۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے ’’جو اروند کیجریوال جی سالوں سے کہتے آ رہے ہیں، وہ بات آج ’جوان‘ فلم میں شاہ رخ نے بھی کہہ ڈالی۔‘‘ اس پوسٹ میں فلم کا ڈائیلاگ بھی لکھا گیا ہے اور پھر کیجریوال کا ویڈیو شیئر کیا گیا ہے۔ فلم کا ڈائیلاگ اس طرح ہے ’’ڈر، پیسہ، ذات پات، مذہب، فرقہ کے لیے ووٹ دینے کی جگہ جو آپ سے ووٹ مانگنے آئے، آپ اس سے سوال پوچھو۔ اس سے پوچھو کہ میرے لیے اگلے پانچ سال میں کیا کرو گے؟ اگر فیملی میں کوئی بیمار ہو جائے تو اس کے علاج کے لیے کیا کرو گے؟ مجھے ملازمت دلانے کے لیے کیا کرو گے؟ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے کیا کرو گے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔