جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: آج وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سمیت 100 سے زائد لیڈران نے داخل کیا پرچۂ نامزدگی
جن اہم امیدواروں نے آج پرچۂ نامزدگی داخل کیا ان میں ہیمنت سورین (برہیٹ سیٹ)، رویندر مہتو (نالا سیٹ)، کلپنا سورین (گانڈے سیٹ) اور مہوا ماجی (رانچی سیٹ) شامل ہیں۔
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ آج مختلف سیاسی پارٹیوں کے 100 سے زائد امیدواروں نے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا، جس کے سبب متعلقہ علاقوں میں خوب ہلچل دیکھنے کو ملی۔ شہروں سے لے کر قصبوں تک پورے دن ریلیوں اور اجلاس کا سلسلہ جاری رہا۔ 4 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور تین مرکزی وزراء سمیت کئی سرکردہ لیڈروں نے اپنی اپنی پارٹیوں اور اتحادی امیدواروں کی حمایت میں عوام سے ووٹ مانگے۔
جمعرات (24 اکتوبر) کو جن اہم امیدواروں نے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیے ان میں جے ایم ایم کی طرف سے صاحب گنج ضلع کی برہیٹ سیٹ سے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، نالا سیٹ سے اسمبلی اسپیکر رویندرناتھ مہتو، گانڈے سیٹ سے کلپنا سورین اور رانچی سیٹ سے راجیہ سبھا رکن مہوا ماجی شامل ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے بوکارو ضلع کی چندن کیاری سیٹ سے اسمبلی میں قائد حزب اختلاف امر کمار باؤری، رانچی سیٹ سے سابق اسمبلی اسپیکر اور سابق وزیر چندریشور پرساد سنگھ، پوٹکا سے ارجن منڈا کی بیوی میرا منڈا، جمشیدپور مشرق سیٹ سے اڈیشہ کے گورنر رگھوور داس کی بہو پورنیما داس ساہو، گڑھوا سے سابق وزیر بھانو پرتاپ شاہی، کوڈرما سے سابق وزیر نیرا یادو، سسئی سیٹ سے سابق آئی پی ایس ڈاکٹر ارون اراؤں، گملا سے سابق وزیر مملکت سدرشن بھگت سمیت مجموعی طور پر 32 امیدواروں نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا۔
دوسری طرف کانگریس امیدوار کی شکل میں جمعرات کو پرچۂ نامزدگی داخل کرنے والے اہم امیدواروں میں جامتاڑا سے ریاستی وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری، لوہردگا سے ریاستی وزیر ڈاکٹر رامیشور اراؤں، جمشیدپور مشرق سے پارٹی کے قومی ترجمان ڈاکٹر اجئے کمار، جشمدی پور مغرب سے ریاستی وزیر بنّا گپتا اور مہگاما سے ریاستی وزیر دیپکا پانڈے سنگھ شامل ہیں۔ آجسو پارٹی کی طرف سے گومیا سیٹ سے لمبودر مہتو، لوہردگا سے نیرو شانتی بھگت اور جگسلائی سے رام چندر سہس کے نام شامل ہیں۔ علاوہ ازیں آر جے ڈی کی طرف سے کوڈرما سیٹ سے سبھاش پرساد یادو اور سماجوادی پارٹی کی طرف سے گڑھوا سیٹ سے سابق وزیر گریناتھ سنگھ نے پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔