جموں وکشمیر: سیلابی ریلوں سے مچی تباہی کے بعد موسمی صورتحال بتدریج بہتر
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 4.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
سری نگر: بادل پھٹنے اور سیلابی ریلوں سے مچی تباہی کے بعد جموں و کشمیر میں موسمی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کہیں کہیں بارش ہوسکتی ہے تاہم موسلا دھار بارشیں ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 4.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
سری نگر میں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 20.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جو معمول سے 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔ وادی کشمیر کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 13.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 22.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ پہلگام میں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 15.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 19.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 18.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ گیٹ وے آف کشمیر سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سے8.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی یے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 18.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ یونین ٹریٹری کی سرمائی راجدھانی جموں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ جموں میں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ 23.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جو معمول سے قریب دو ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔
دریں اثنا وادی کشمیر میں جمعرات کو صبح سے ہی موسم ابر آلود رہا جس سے لوگوں کو سخت گرمیوں سے راحت نصیب ہوئی لیکن گزشتہ دو دنوں کی بارشوں سے شہر و گام کی سڑکیں کم جھیل جھرنے زیادہ نظر آ رہی ہیں۔ لوگوں کا الزام ہے کہ متعلقہ حکام کی غفلت کی وجہ سے معمولی بوندا باندی سے سڑکیں زیر آب آکر مسافروں کے لئے وبال جان بن جاتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔