جموں و کشمیر: کانگریس کی عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ میں شمولیت

کانگریس لیڈر غلام نبی مونگا نے بتایاکہ ’’ہم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کا حصہ ہیں۔ کانگریس نے فیصلہ لیا ہے کہ ہم ساتھ ساتھ چلیں گے۔ ہم انتخابات بھی مل کر لڑ رہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ جمعے کو یہاں پی ڈی پی صدر اور عوامی اتحاد کی نائب صدر محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ پر آنے والے والے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات کے سلسلے میں ہونے والی میٹنگ میں کانگریس پارٹی کے کم از کم دو مقامی لیڈران نے شرکت کی۔ کانگریس لیڈر غلام نبی مونگا نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا: 'ہم عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کا حصہ ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی میں کوئی بھی لیڈر عوامی اتحاد کا حصہ بننے کے خلاف نہیں ہے۔ کانگریس نے فیصلہ لیا ہے کہ ہم ساتھ ساتھ چلیں گے۔ ہم انتخابات بھی مل کر لڑ رہے ہیں'۔

نیشنل کانفرنس رکن پارلیمان اور عوامی اتحاد کے کوآرڈی نیٹر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہا: 'کانگریس پارٹی عوامی اتحاد میں شامل ہو گئی ہے۔ ہم ڈی ڈی سی کے انتخابات مل کر لڑ رہے ہیں'۔ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر کشمیر ناصر اسلم وانی نے کہا: 'کانگریس ڈی ڈی سی انتخابات اور گپکار اعلامیہ کا بھی حصہ ہے۔ ہم مل کر انتخابات لڑیں گے'۔


عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ نے نامہ نگاروں کو بتایا: 'ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ارادہ یہ ہے کہ بی جے پی کو ایک نشست پر بھی قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس سے حکومت ہند کو ایک واضح سنگل جائے گا کہ جموں و کشمیر کے لوگ کیا چاہتے ہیں'۔

بتادیں کہ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ نے 7 نومبر کو ایک غیر معمولی فیصلہ لیتے ہوئے جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی کے انتخابات متحد ہو کر لڑنے کا اعلان کیا۔ اتحاد نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ وہ تفرقہ انگیز قوتوں کو جمہوری سپیس پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی سے ایک روز قبل بی جے پی کو چھوڑ کر باقی تمام جماعتوں کے رہنما فاروق عبداللہ کی گپکار رہائش گاہ پر جمع ہوئے تھے اور 'گپکار اعلامیہ' جاری کیا تھا۔ اعلامیے کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم یا ریاست کو تقسیم کرنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے تو اس کے خلاف متحدہ طور پر جدوجہد کی جائے گی۔

اعلامیے کے دستخط کنندگان میں نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، جموں وکشمیر پردیش کانگریس صدر غلام احمد میر، سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی، جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون، جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ وغیرہ شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔