الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں جلد از جلد انتخاب کرانے کے لیے پرعزم، تاریخ کا اعلان سیکورٹی کا جائزہ لینے کے بعد
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے آج جموں میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہلی میں سیکورٹی ضروریات کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کو لے کر سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جموں و کشمیر کا دورہ بھی کر لیا ہے، لیکن انتخاب کب کرایا جائے گا، اس راز سے پردہ فی الحال نہیں ہٹایا گیا ہے۔ جمعہ کے روز راجیو کمار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اتنا ضرور کہا ہے کہ دہلی میں کمیشن کے ذریعہ حتمی سیکورٹی ضروریات کا جائزہ لینے کے بعد ہی مرکز کے زیر انتظام خطہ میں انتخاب سے متعلق تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں جلد از جلد اسمبلی انتخاب کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے آج جموں میں کیے گئے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ جموں علاقہ میں کچھ دہشت گردانہ حملوں سے ڈر کر جموں و کشمیر میں ’مرغی اور انڈے‘ والی حالت نہیں چاہتے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے سیکورٹی فورسز حالات سے نمٹنے میں اہل ہیں۔ ہم جموں و کشمیر میں انتخابی عمل کو پٹری سے اتارنے کی ان ادنیٰ کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم دہلی میں حتمی سیکورٹی ضروریات کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کریں گے۔‘‘ راجیو کمار نے اس دوران یہ بھی واضح کیا کہ جموں و کشمیر کی سیاسی پارٹیاں اس بات پر متفق ہیں کہ جلد انتخاب ہونا چاہیے۔
راجیو کمار کا کہنا ہے کہ سیکورٹی معاملوں کے سربراہان، انتظامیہ کے افسران اور ضلعوں کے پولیس چیف سے ہمیں جو تاثرات ملے ہیں، اس کے مطابق جموں و کشمیر میں پوری تیاری کے ساتھ پرامن انتخاب کرائے جائیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ لوک سبھا انتخاب سے پہلے بھی وہ جموں و کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں۔ مئی 2022 میں جموں و کشمیر کی حد بندی کے بعد دسمبر میں پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ پاس کیا گیا۔ اس کے فوراً بعد کمیشن نے جموں و کشمیر میں انتخاب کرانے کا عمل شروع کر دیا۔ لوک سبھا انتخاب ختم ہو چکے ہیں اور امرناتھ یاترا اب بھی جاری ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں لوک سبھا انتخاب میں حصہ لے کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ بڑی تعداد میں خواتین اور نوجوانوں کی شراکت داری کو دنیا اور ہندوستان کی عوام نے دیکھا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ سری نگر اور جموں میں جن سیاسی پارٹیوں سے انھوں نے ملاقات کی، انھوں نے پرامن لوک سبھا انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی تعریف کی ہے۔ سیاسی پارٹیوں نے کچھ مطالبات رکھے ہیں، مثلاً پولنگ مرکز دو کلومیٹر کے دائرہ میں ہونا چاہیے اور ووٹنگ کی سی سی ٹی وی کوریج ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے انھیں بتایا ہے کہ یہ دونوں مطالبات پورے کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔‘‘ جموں و کشمیر میں انتخاب کرانے کے لیے سپریم کورٹ کے ذریعہ ستمبر تک وقت مقرر کیے جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ کوئی بھی داخلی یا خارجی طاقت جموں و کشمیر اسمبلی انتخاب میں تاخیر نہیں کر سکتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔