قیدیوں کی ضمانت کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرے گی جمعیۃ علماء ہند

ضمانت کے معاملے پر جاری ہدایات کے باوجود جیل انتظامیہ کا ملزمین کو رہا نہ کرنا سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے: مولانا ارشاد مدنی

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے خطرے کے پیش نظر ملک کی جیلوں میں قید ایسے ملزمین جن کی سزا 7 سال سے کم ہے اور جن کے معاملے زیر سماعت ہیں، ان کی مشروط ضمانت کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرے گی۔

جمعیۃ کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، اس سلسلے میں جمعیۃ کے سربراہ مولانا ارشاد مدنی نے کہا کہ 16 مارچ 2020 کو سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام ریاستی حکومتیں جیل میں بند قیدیوں کی ضمانت پر ایک کمیٹی تشکیل دیں تاکہ انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضمانت دی جاسکے لیکن متعدد ریاستی حکومتیں ایسی ہیں جنہوں نے اس معاملے پر کوئی پہل نہیں کی ہے۔


مولانا مدنی نے کہا کہ چونکہ محکمہ صحت کی ہدایت ہے کہ کورونا وبا کو روکنے کے لئے سماجی دوری ہی واحد مؤثر حل ہے اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ملک کی جیلیں اپنی موجودہ صلاحیت سے کئی گنا زیادہ قیدیوں کا بوجھ اٹھا رہی ہے، لہذا معاشرتی دوری کی پیروی کرنا ناممکن ہے۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جیلوں کی اس خوفناک حقیقت کے پیش نظر سپریم کورٹ نے اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومتوں کو اس معاملے پر ایک ہائی پاور کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی تھی مگر افسوس ریاستیں اس معاملہ پر سرگرم عمل نظر نہیں آ رہی ہیں۔


ممبئی کی مشہور آرتھر روڈ جیل کا ذکر کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ ملزم اور جیل عملے کی رپورٹ کورونا کے لئے پازیٹو آنے کے بعد ملزمان کے اہل خانہ میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق آرتھر روڈ جیل میں بند قیدیوں اور عملہ کی تعداد 103 ہے، جن میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان تمام مریضوں کو علاج کے لئے ممبئی کے مختلف اسپتالوں میں رکھا گیا ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ آرتھر روڈ جیل کی صلاحیت 800 ملزمان کی ہے لیکن یہاں 2600 ملزمان قید ہیں، لہذا سماجی دوری کا تصور کرنا بے معنی ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ مہاراشٹر میں صرف 576 ملزمان کی رہائی کا عمل شروع ہوا ہے جبکہ اعلیٰ سطحی کمیٹی نے 11000 ملزمان کی رہائی کی سفارش کی تھی۔


انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے اس حکم کو نہ مان کر سپریم کورٹ کی نافرمانی کی ہے، جس کی شکایت سپریم کورٹ میں کی جائے گی۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیۃ کی جانب سے پیر کے روز سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول عرضی دائر کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔