جامعہ تشدد کے الزام میں آصف گرفتار
آصف کو ساکیت کورٹ میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے اسے 31 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
قومی شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہرے کے دوران دسمبر میں ہونے والے تشدد کے الزام میں پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک طالب علم آصف اقبال تنہا (24) کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے ایک اہلکار نے اتوار کو بتایا کہ جامعہ علاقے میں 15 دسمبر کو مظاہرہ کے دوران ہونے والے تشدد کے الزام میں کرائم برانچ کی ٹیم نے آصف کو گرفتار کیا۔ آصف کو ساکیت کورٹ میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے اسے 31 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آصف اقبال جامعہ سے فارسی میں بی اے کر رہا ہے۔ وہ تیسرے سال کا طالب علم ہے۔ اس کے علاوہ وہ اسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن کا فعال رکن بھی ہے۔
غور طلب ہے کہ 15 دسمبر کو سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے دوران نیو فرینڈ کالونی کے قریب تشدد بھڑک گیا تھا۔ اس دوران مظاہرین نے کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔ پولیس مظاہرین کا پیچھا کرتے ہوئے جامعہ کیمپس میں گھس گئی اور لائبریری میں گھس کر طالب علموں کر جم کر پٹائی کی اور لائبریری میں توڑ پھوڑ کی۔ اس معاملے میں جامعہ انتظامیہ بھی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لئے عدالت گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 May 2020, 4:35 AM