جامعہ ملیہ اسلامیہ کو ملا نیا وائس چانسلر، جے این یو کے پروفیسر مظہر آصف کی ہوئی تقرری

12 نومبر 2023 کو نجمہ اختر کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے وائس چانسلر کا عہدہ خالی تھا۔ پروفیسر محمد شکیل نے 22 مئی 2024 سے جامعہ کے قائم مقام وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ
جامعہ ملیہ اسلامیہ
user

قومی آواز بیورو

مرکزی حکومت نے پروفیسر مظہر آصف کو جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کا نیا وائس چانسلر مقرر کیا ہے۔ یہ تقرری جامعہ ملیہ اسلامیہ ایکٹ 1988 کے تحت حاصل اختیارات کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ اس ایکٹ کے تحت وائس چانسلر کی تقرری کی جاتی ہے تاکہ وہ یونیورسٹی کے تعلیمی و انتظامی کاموں کی ذمہ داری سنبھالیں۔ وائس چانسلر کی تقرری سے متعلق یہ اطلاع حکومت ہند کی ڈپٹی سکریٹری شریا بھاردواج کے ذریعہ دی گئی ہے۔ ایک خط جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار کو بھیجا گیا ہے، جس میں وائس چانسلر کے طور پر پروفیسر مظہر آصف کی تقرری سے متعلق جانکاری دی گئی ہے۔

پروفیسر مظہر آصف کی تقرری سے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تعلیمی و انتظامی نظام میں مزید بہتری آنے کی امید کی جا رہی ہے۔ دراصل انھوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں تعلیمی و انتظامی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، اور یہ تجربہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے لئے بہت معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ 


پروفیسر آصف اپنی خدمات جے ایم آئی کے موجودہ ایکٹ اور آرڈینینس کے مطابق انجام دیں گے۔ انھیں ہر شرائط و ضوابط کا خیال رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے قائم ڈھانچہ کے مطابق کام کریں گے۔ جے این یو کی ویب سائٹ پر لگائی گئی پروفیسر مظہر کی پروفائل کے مطابق، وہ قومی تعلیمی پالیسی کے لئے مسودہ کمیٹی کے رکن ہیں اور تعلیم کے لئے قومی نگرانی کمیٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ این اے اے سی کی ایمپلائی ریویو ٹیم کے بھی حصہ رہے ہیں۔

واضح ہو کہ 12 نومبر 2023 کو نجمہ اختر کی میعاد خاتم ہونے کے بعد سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں وائس چانسلر کا عہدہ خالی تھا۔ پروفیسر محمد شکیل نے 22 مئی 2024 سے جامعہ کے قائم مقام وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اب جبکہ پروفیسر مظہر آصف کی بطور وائس چانسلر تقرری ہو گئی ہے، تو پروفیسر محمد شکیل کو ملی اضافی ذمہ داری بھی ختم ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔