’انگریزو بھارت چھوڑو‘ جیسا ہی نعرہ ہے ’جے شری رام‘: کیلاش وجے ورگیہ
کیلاش وجے ورگیہ کا کہنا ہے کہ ’’بنگال میں کوئی ’جے شری رام‘ بولے گا، یہ تو میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ لیکن بنگال میں ’جے شری رام‘ ایسا نعرہ ہے جیسے ’وندے ماترم‘ تھا، اور ’انگریزو بھارت چھوڑو‘ تھا۔‘‘
ایسا لگ رہا ہے جیسے مغربی بنگال میں بی جے پی ’جے شری رام‘ نعرہ کے سہارے ہی 200 سے زائد اسمبلی سیٹیں جیتنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کا ہر بڑے سے بڑا اور ہر چھوٹے سے چھوٹا لیڈر بھی ’جے شری رام‘ نعرہ اپنے بیانات میں شامل کر رہا ہے اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر اس کا سہارا لے کر حملہ کر رہا ہے۔ بنگال بی جے پی انچارج کا ایک تازہ بیان اس سلسلے میں سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے ’جے شری رام‘ کا موازنہ جنگ آزادی کے دوران مشہور ہوئے نعرہ ’انگریزو بھارت چھوڑو‘ سے کیا ہے۔
دراصل ’انڈیا ٹوڈے کنکلیو‘ میں کیلاش وجے ورگیہ سے سوال کیا گیا کہ ’’کیا بی جے پی اس الیکشن میں رام بھروسے ہے؟ کیونکہ ’جے شری رام‘ نعرہ پر کافی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ آپ لوگوں نے زور و شور سے یہ نعرہ دیا ہے اور آپ کا الزام ہے کہ ممتا بنرجی اس نعرہ سے بھاگ رہی ہیں، ڈر رہی ہیں۔‘‘ جواب میں کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ’’آپ کے اور ہمارے کہنے سے کوئی نعرہ نہیں بنتا ہے۔ کوئی بھی نعرہ ایک پیغام دیتا ہے۔ بنگال میں کوئی ’جے شری رام‘ بولے گا، یہ تو میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ لیکن بنگال میں ’جے شری رام‘ ایسا نعرہ ہے جیسے ’وندے ماترم‘ تھا، اور ’انگریزو بھارت چھوڑو‘ تھا۔‘‘
کیلاش وجے ورگیہ نے پروگرام کے دوران یہ بھی دعویٰ کیا کہ اب ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگنے کے بعد مغربی بنگال سے ممتا بنرجی کی چھٹی ہو جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ نعرہ (جے شری رام) اب معمولی نعرہ نہیں ہے۔ اس نعرے کو بنگال کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ اس نعرے نے عوام کے درمیان میں سے آواز لا کر تبدیلی کا راستہ دکھایا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔