راہل گاندھی کی حمایت میں راکیش ٹکیت نے کہا ’جی ہاں، 4 لوگ ہی چلا رہے ملک‘

راکیش ٹکیت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’مرکز نے کسانوں کے لیے قانون بنایا ہے جو انھیں (کسانوں کو) ہی منظور نہیں تو حکومت انھیں واپس لے۔ حکومت کی ایسی کیا مجبوری ہے جو قانون واپس نہیں لے رہی۔‘‘

راکیش ٹکیٹ، تصویر یو این آئی
راکیش ٹکیٹ، تصویر یو این آئی
user

تنویر

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے 12 فروری کو لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے تھے جن میں سے ایک الزام یہ تھا کہ اس ملک کی حکومت کو 4 لوگ چلاتے ہیں اور جو بھی ہو رہا ہے ان چار لوگوں کے لیے ہی ہو رہا ہے۔ انھوں نے اپنی تقریر میں ’ہم دو، ہمارے دو‘ سلوگن بھی پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ اب اس سلوگن کا مطلب بدل گیا ہے۔ راہل گاندھی کے اس الزام کی کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے تائید کی ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہاں، بالکل یہی لگ رہا ہے کہ چار ہی آدمی ہیں جو ملک چلا رہے ہیں۔‘‘

راکیش ٹکیت نے میڈیا کے سامنے راہل گاندھی کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کسان ایشو پر پارلیمنٹ میں بحث کرنی چاہیے۔ راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’مرکز نے کسانوں کے لیے قانون بنایا ہے جو انھیں (کسانوں کو) ہی منظور نہیں تو حکومت انھیں واپس لے۔ زرعی قوانین کے خلاف کسان سڑکوں پر ہیں، حکومت کی ایسی کیا مجبوری ہے جو قانون واپس نہیں لے رہی۔‘‘


میڈیا کے سامنے راکیش ٹکیت نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پارلیمنٹ میں کی گئی ان کی تقریر کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’اسمرتی ایرانی خالی ہیں اور انھیں بھی کچھ نہ کچھ کہنا ہے، اس لیے کہنے کے لیے کہنا پڑے گا۔ ایرانی جس مہاراشٹر سے آتی ہیں وہاں بھی حالات خراب ہیں۔ وہ وہاں کے کسانوں کے لیے بھی پالیسیاں بنائیں۔ مہاراشٹر میں پھلوں کا جو کسان ہے ان کے لیے سرکاری پالیسیاں بنائیں۔ ایرانی کو وہاں ضرور دھیان دینا چاہیے جہاں ان کا گھر ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔