امید ہے کہ کشمیری مسلح نوجوان تشدد کا راستہ ترک کریں گے: پولیس سربراہ
پولیس سربراہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'کشمیری نوجوان کافی ذہین ہیں۔ وہ پرجوش ہیں اور مثبت سوچ بھی رکھتے ہیں۔ وہ اپنی توانائی کو اچھے کاموں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں'۔
سری نگر: جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ کشمیری مسلح نوجوان تشدد کا راستہ چھوڑ کر امن کی راہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان کافی ذہین ہیں اور وہ اپنی توانائی کو اچھے کاموں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ دلباغ سنگھ نے یہ باتیں اتوار کو یہاں جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے منعقدہ 'پیڈل فار فیس' سائیکل ریس کی ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ جبکہ اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر آر آر بھٹناگر، کے کے شرما اور بصیر احمد خان کے علاوہ آئی جی پولیس کشمیر وجے کمار بھی موجود تھے۔ پولیس سربراہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'کشمیری نوجوان کافی ذہین ہیں۔ وہ پرجوش ہیں اور مثبت سوچ بھی رکھتے ہیں۔ وہ اپنی توانائی کو اچھے کاموں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمیں امید ہے کہ نوجوان خوشی سے ایسی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ کوئی تشدد نہیں چاہتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہمارے نوجوان تشدد کا راستہ چھوڑ کر امن کی راہ اختیار کریں گے اور امن کی بحالی کے لئے کام کریں گے۔ پولیس سربراہ نے جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے آپریشنز میں تیزی کے متعلق پوچھے جانے پر کہا کہ 'جنوبی کشمیر ایک ایسی جگہ ہے جہاں سرگرمی اور خاموشی ایک ساتھ چلتی ہے۔ ہم وہاں امن چاہتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'وہاں سرگرم ملی ٹنٹوں کی اچھی خاصی تعداد ہے۔ جب وہ سیکورٹی فورسز پر حملہ کرتے ہیں یا محاصرے میں پھنسنے کے بعد سرنڈر کرنے سے انکار کرتے ہیں تو وہاں فائرنگ کا تبادلہ ہوتا ہے۔ وہاں سیکورٹی فورسز کے آپریشنز جاری رہنا بھی سماج کے لئے اچھا ہے'۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیڈل فار فیس صرف سائیکل ریس نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے امن، خوشحالی اور بھائی چارے کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ عوام میں محبت بانٹنے کی بھی کوشش ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر پولیس کئی محاذوں پر کام کر رہی ہے۔ کام کے بھاری دباؤ کے باوجود اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد کرتی رہتی ہے'۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔