یوگی راج میں قتل و غارت گری کی انتہا، 2 سال میں 20 سادھوؤں کا قتل: کانگریس

اجے کمار للو نے ایک فیس بک پوسٹ میں یوپی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ فیس بک پوسٹ میں انہوں نے ایک نقشہ بھی پوسٹ کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں سادھووں کو کہاں کہاں نشانہ بنایا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: کانگریس نے اترپردیش کے باغپت میں ایک سادھو کی لاش برآمد ہونے اور گونڈا میں ایک پجاری کو گولی مارکر ہلاک کر دینے کے بعد یوپی حوکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے صوبہ کے نظم و نسق پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس نے دعوی کیا ہے کہ گزشتہ 2 سالوں میں ریاست میں 20 سادھووں کا قتل کیا گیا ہے۔ اترپردیش کانگریس کے صدر اجے کمار عرف للو نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں یہ دعوی کیا ہے۔

اجے کمار للو نے کہا کہ گونڈا کے رام جانکی مندر کے پجاری سمراٹ داس کو لینڈ مافیا نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ نیز اقتدار اور لینڈ مافیا کے اتحاد نے یوپی کو جرائم کی نذر کر دیا ہے۔ اجے کمار للو نے ٹوئٹ کیا، 'گونڈا میں رام جانکی مندر کے پجاری سمراٹ داس کو لینڈ فافیا نے گولی مار دی۔ لینڈ مافیا اور اقتدار کے اتحاد نے اترپردیش کو جرائم کے حولہ کر دیا ہے۔ حکومت کا احتساب صفر ہے، وزیراعلی کی حساسیت ختم ہو چکی، بیان بازی میں اضافہ ہوا ہے، یہ مبینہ رام راجیہ ہے جہاں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔‘‘


یوپی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے ایک فیس بک پوسٹ میں یوپی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ فیس بک پوسٹ میں انہوں نے ایک نقشہ بھی پوسٹ کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں سادھووں کو کہاں کہاں نشانہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گونڈا ضلع میں ایک پجاری کو طویل مدت سے چلے آ رہے تنازعہ کو لے کر ہفتہ کی رات گولی مار دی گئی تھی۔ متاثرہ سمراٹ داس رام جانکی مندر میں ایک پجاری ہیں۔ انہیں مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن اتوار کے اوائل میں انہیں علاج کے لئے لکھنؤ ریفر کرنا پڑا۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت تشویشناک ہے۔ اس معاملہ میں چار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔


گونڈا سے پہلے باغپت میں جمنا ندی سے ایک سادھو کی لاش برآمد ہونے کے بعد ہلچل پیدا ہو گئی تھی۔ لاش کو ندی سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے۔ متوفی کی شناخت کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ برآمد ہونے والی لاش پر زعفرانی رنگ کے کپڑے ہیں اور یہ لاش درمیانی ​​عمر کے شخص کی لگ رہی ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ پوسٹ مارٹ رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی وجوہات معلوم ہو سکیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔