’میرے سیکورٹی اہلکار جو سفارش کر رہے ہیں اس کے خلاف جانا میرے لیے مشکل‘، بانیہال واقعہ کے بعد راہل گاندھی کا بیان
راہل گاندھی نے کہا کہ ’’یہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ سیکورٹی فراہم کرے، مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں کے لیے سیکورٹی کا انتظام کیا جائے گا۔‘‘
کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ اس وقت جموں و کشمیر میں ہے اور جمعہ کی دوپہر بانیہال کی طرف آگے بڑھ گئی۔ اس یاترا میں ایک وقت ایسا آیا جب بھیڑ کو سنبھالنا مشکل ہو رہا تھا اور کانگریس کا الزام ہے کہ سیکورٹی اہلکار کہیں بھی نظر نہیں آ رہے تھے۔ اس تعلق سے راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’یاترا کے دوران پولیس کی طرف سے کیا گیا انتظام پوری طرح سے چرمرا گیا۔ اس دوران بھیڑ کو سنبھالنے کے لیے سیکورٹی اہلکار کہیں بھی نظر نہیں آ رہے تھے۔‘‘
اننت ناگ میں کانگریس پارٹی کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ یہ اہم ہے کہ پولیس بھیڑ کو سنبھالے تاکہ ہم یاترا کر سکیں۔ میرے سیکورٹی اہلکار جو سفارش کر رہے ہیں، اس کے خلاف جانا میرے لیے بہت مشکل ہے۔‘‘۔ جب میڈیا اہلکار نے راہل گاندھی سے یہ سوال کیا کہ کیا وہ سیکورٹی میں نظر آئی خامی کے باوجود اپنی یاترا جاری رکھیں گے، تو انھوں نے کہا ’’ہماری یاترا جاری رہے گی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ سیکورٹی فراہم کرے۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں کے لیے سیکورٹی کا انتظام کیا جائے گا۔‘‘
اس سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے حکومت کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست اپنی جگہ پر ہے، لیکن وادیٔ کشمیر میں راہل گاندھی کی سیکورٹی سے کھلواڑ کر کے حکومت نے اپنی خراب سے خراب سطح کا مظاہرہ کیا ہے۔ انھوں نے ساتھ ہی کہا کہ ’’ہندوستان پہلے ہی اندرا گاندھی جی اور راجیو گاندھی جی کو گنوا چکا ہے، کسی بھی حکومت یا انتظامیہ کو ایسے معاملوں پر سیاست کرنے سے باز آنا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ جمعہ کے روز بھارت جوڑو یاترا میں بھیڑ کے بعد تذبذب والی حالت پیدا ہو گئی تھی۔ بے قابو بھیڑ کو دیکھتے ہوئے راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی یہ یاترا کچھ دیر کے لیے رک گئی۔ حالانکہ تھوڑی دیر بعد کانگریس کی یاترا بغیر راہل گاندھی کے ہی سری نگر کی طرف آگے بڑھ گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔