موجودہ دور میں ’خان‘ ہونا گناہ، اس لیے میں نے بیٹوں کا سَرنیم بدل دیا: استاد امجد علی خان

استاد امجد علی خان کا کہنا ہے کہ ’’لگتا تھا اکیسویں صدی پرامن ہوگا، لگتا تھا پڑھائی لکھائی سے لوگ سمجھدار ہوں گے، لیکن اسکول تو بزنس انڈسٹری بن چکے ہیں، شاید اسی لیے تعلیم ہمیں رحم دل نہیں بنا پائی۔‘‘

استاد امجد علی خان
استاد امجد علی خان
user

تنویر

ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں مسلم منافرت کی فضا پھیلی ہوئی ہے اور اسلاموفوبیا کی مثالیں بھی خوب دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اس دوران مشہور و معروف فنکار استاد امجد علی خان نے ایک نیوز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے انھوں نے اپنے بیٹوں کا سَرنیم ’خان‘ نہیں رکھا۔ ایسا اس لیے کیونکہ موجودہ دور میں ’خان‘ ہونا گناہ ہو گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں استاد امجد علی خان نے بتایا تھا کہ مسلم نام کی وجہ سے انھیں برطانیہ کا ویزا نہیں مل سکا تھا۔ اس کے بعد مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کا دل کرتا ہے کہ وہ اپنا نام بدل کر ’سرود‘ کر لیں۔ سرود بجانے میں استاد امجد علی خان نے اس تعلق سے بات کرتے ہوئے ’نوبھارت ٹائمز ڈاٹ کام‘ سے کہا کہ ’’اکیسویں صدی میں ایسا لگتا تھا کہ سب کچھ پرامن ہوگا۔ لگتا تھا کہ پڑھائی لکھائی سے لوگ سمجھدار ہوں گے، لیکن اسکول ایک بزنس انڈسٹری بن چکے ہیں۔ شاید اسی لیے تعلیم ہمیں رحم دل نہیں بنا پائی۔ آج بھی لوگوں کے ساتھ مذہب اور رنگ کی بنیاد پر تفریق ہوتی ہے۔ دنیا میں لوگ رحم دل ہونے کی جگہ مزید بے رحم ہو چکے ہیں۔‘‘


بات چیت کے دوران انھوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ دنیا میں ہونے والی تفریق میں 11/9 کے بعد اضافہ ہوا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر ہوئے حملے کے بعد مسلمانوں کے تئیں لوگوں کا نظریہ بدل گیا۔ 11/9 کے بعد بیرون ممالک میں ’مسٹر خان‘ کے طور پر جانے پر چیک اَپ کرتے تھے۔ اس لیے ہماری بیوی نے جب بیٹے امان اور ایان پیدا ہوئے تو ہمارے آبا و اجداد کا سَرنیم بنگش لگا دیا۔‘‘ استاد امجد علی خان کہتے ہیں کہ ’’اس وقت پوری دنیا سے کوئی بھی خان امریکہ یا کہیں اور جائے تو ان کو زیادہ چیک کیا جاتا ہے۔ حالانکہ ہمارے ساتھ ایسا زیادہ نہیں ہوا، لیکن ہم وہاں کے لوگوں کے ذہنی سکون کے لیے سوٹ بوٹ پہنتے ہیں۔‘‘

ہندوستان کے ساتھ ہی دنیا بھر مین مذہب کی بنیاد پر بڑھتے عدم برداشت کا تذکرہ کرتے ہوئے استاد امجد علی خان نے کہا کہ ’’ہر جگہ صرف مذہب کی بنیاد پر ہی سیاست کی جا رہی ہے۔ یہ صرف ہندوستان کی بات نہیں ہے۔ میرے والد نے کہا کہ ساری دنیا کا ایک ہی رب ہے، ایک ہی طاقت ہے جو لاتی ہے اور لے جاتی ہے۔ انسانیت ایک ہی مذہب ہے۔ میں ہر مذہب سے جڑا محسوس کرتا ہوں۔ میری آڈینس ہر مذہب کی ہے۔ اس لیے میں تو پوری دنیا کے لیے امن کی دعا کرتا ہوں۔ میں بہت مایوس ہوں یہ دیکھ کر کہ روس اور یوکرین میں جنگ چل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے بہت مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ حکومت کسی کی بھی ہو لیکن اگر ایک بار مہنگائی بڑھ جائے تو وہ کبھی نیچے نہیں آتی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 May 2022, 8:40 PM