ادے پور میں انٹرنیٹ سروس بند ہونے کے بعد کرفیو نافذ، دونوں ملزم گرفتار

راہل گاندھی نے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہب کے نام پر سفاکیت برداشت نہیں کی جا سکتی۔ دہشت پھیلانے والوں کو فوری سزا دی جائے۔

گرفتار، علامتی تصویر یو این آئی
گرفتار، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

راجستھان کے ادے پور میں ایک شخص کو بی جے پی سے نکالی گئیں ترجمان نوپور شرما کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر قتل کر دیا گیا۔ مقتول کا نام کنہیا لال تھا جو پیشے سے درزی تھا اور اپنی دکان چلاتا تھا۔ اس نے بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما کی حمایت میں سوشل میڈیا پرایک پوسٹ کی تھی۔ ملزمان جو گرفتار ہو گئے ہیں وہ کپڑے سلائی کروانے کے بہانے ان کی دکان پر آئے تھے۔ ملزمان نے پورے واقعہ کی ویڈیو بنا کر وائرل بھی کی۔ قتل پر مقامی لوگوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا جس کے بعد ادے پور میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلی اشوک گہلوت نے تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ یہ کوئی چھوٹا واقعہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں تناؤ کا ماحول ہے۔ لوگوں میں تناؤ ہے۔ وزیراعظم کو عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہنا چاہیے کہ اس طرح کے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور امن کی اپیل کرنی چاہیے۔


راجستھان راج بھون سے بیان جاری کیا گیا کہ ادے پور کا واقعہ افسوسناک ہے۔ گورنر کلراج مشرا نے لوگوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ راجستھان میں اپوزیشن لیڈر گلاب چند کٹاریہ نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے بات کی ہے کہ متاثرہ خاندان کی مدد کی جائے۔

کانگریس کے سابق صدر رہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’’مجھے ادے پور میں ہونے والے گھناؤنے قتل سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ مذہب کے نام پر سفاکیت برداشت نہیں کی جا سکتی۔ دہشت پھیلانے والوں کو فوری سزا دی جائے۔ ہم سب کو مل کر نفرت کو شکست دینا ہے۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ برائے مہربانی امن اور بھائی چارہ برقرار رکھیں۔‘‘


کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پورے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ادے پور کے پرتشدد واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ مذہب کے نام پر نفرت اور تشدد پھیلانے والے عزائم ہمارے ملک اور معاشرے کے لیے مہلک ہیں۔ ہمیں مل کر امن اور عدم تشدد کی کوششوں کو مضبوط کرنا ہے۔‘‘

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ادے پور میں وحشیانہ قتل قابل مذمت ہے۔ ایسے قتل کا دفاع کوئی نہیں کر سکتا۔ ہم نے ہمیشہ تشدد کی مخالفت کی ہے۔ ہماری حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ مجرموں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے۔ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہوگا۔


واضح رہے قتل کے بعد اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا۔ جس کے بعد مالداس گلی کے علاقے میں تمام دکانیں بند کر دی گئیں۔ ادے پور ضلع میں اگلے 24 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ خدمات کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ قتل کے بعد ہنگامہ آرائی کے بعد ادے پور کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ پوری ریاست میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) نے کہا کہ پوری ریاست میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ 600 اضافی پولیس فورس ادے پور بھیجی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔

واضح رہے راجسمند کے بھیم تھانے نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ بھیم تھانہ ادے پور سے متصل علاقہ ہے۔ ادے پور واقعہ کے بعد یوپی کے تمام اضلاع کی پولیس کو چوکس رہنے کو کہا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔