’کانگریس سے کچھ پوچھنے کی جگہ کیجریوال یہ بتائیں کہ وہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے ساتھ تھے یا نہیں‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے تو کانگریس سے صرف ایک سوال پوچھا تھا، لیکن کانگریس لیڈر ڈاکٹر نریش کمار نے ان سے کئی سوال کر ڈالے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر نریش کمار، تصویر ٹوئٹر @DrNareshkr</p></div>

ڈاکٹر نریش کمار، تصویر ٹوئٹر @DrNareshkr

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جھارکھنڈ میں ایک بیان دیتے ہوئے کانگریس کے سامنے ملک کی جمہوریت کو لے کر سوال رکھ دیا ہے۔ کیجریوال نے کہا ہے کہ ’’کانگریس یہ بتائے کہ وہ جمہوریت، آئین یا ملک کے 140 کروڑ لوگوں کے ساتھ ہے یا پھر وزیر اعظم مودی کے ساتھ؟‘‘ اس بیان پر کانگریس نے آج سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ ’’کانگریس کے بارے میں ملک کے 140 کروڑ ہی نہیں بلکہ دنیا کے 8 ارب لوگ جانتے ہیں کہ کانگریس کا نظریہ کیا ہے۔ وہ کبھی آر ایس ایس، بی جے پی اور پی ایم مودی کے ساتھ نہ رہی ہے، نہ ہے، اور نہ رہے گی۔ ہاں، کیجریوال یہ ضرور بتائیں کہ وہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے ساتھ تھے یا نہیں؟‘‘

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے تو کانگریس سے صرف ایک سوال پوچھا تھا، لیکن ڈاکٹر نریش کمار نے ان سے کئی سوال کر ڈالے۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’آپ (کیجریوال) نے دفعہ 370 کی حمایت کی تھی یا نہیں؟ جب دہلی میں فسادات ہو رہے تھے تو کس کے ساتھ تھے؟ کسان تحریک ہو رہا تھا تو وہ کسانوں کے ساتھ تھے؟ گجرات انتخاب کے دوران مہاتما گاندھی کی تصویر ہٹا کر لکشمی جی کی تصویر لگانے کی بات کہی تھی یا نہیں؟ 2013 میں انا ہزارے کی تحریک کے دوران رام لیلا میدان میں ایک طرف کرن بیدی تو دوسری طرف کیجریوال جھنڈا لہرا رہے تھے یا نہیں؟‘‘


ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ ان سب کا جواب عوام جانتی ہے اور اس سے واضح ہے کہ کیجریوال کس نظریہ کے ساتھ یہاں آئے ہیں۔ جہاں تک کانگریس کی بات ہے تو اس نے ملک کی آزادی یا آزادی قائم رکھنے میں اہم کردار نبھایا ہے۔ رہی بات آرڈیننس کی حمایت کرنے کی، تو وقت آنے پر کانگریس پارلیمانی پارٹی اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ ان کو کیا کرنا ہے۔ لیکن کیجریوال کا جھارکھنڈ میں جا کر اس طرح کا بیان دینا غیر ذمہ دارانہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔