یوپی: روری گاؤں میں حیوانیت، دو بچیوں کا اغوا، عصمت دری کے بعد ایک کا قتل!
پولیس نے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے، اس معاملے میں مودی نگر کی ایس ڈی ایم شبھانگی شکلا نے رانی لکشمی سمان ندھی کے تحت 10 لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔
غازی آباد کے مودی نگر میں دو معصوم بچیوں کا اغوا کیا گیا، اور پھر ایک بچی کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔ دوسری بچی گنے کے کھیت میں بدحواس حالت میں برآمد ہوئی ہے۔ پولیس نے مہلوک بچی کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے جس کی رپورٹ ہنوز سامنے نہیں آئی ہے۔ یہ واقعہ روری گاؤں کا ہے جہاں داخل ہونے سے پہلے ہی متاثرہ کا گھر ہے جس میں اس کی فیملی چھپر ڈال کر رہتی ہے۔ متاثرہ کا والد عمران مزدوری کرتا ہے اور بے انتہا غریب ہے۔ عمران کے گھر کے باہر پولیس تعینات کی گئی ہے۔ یہاں سینکڑوں لوگ جمع ہیں۔ یہاں موجود عمران کے والد کلو بتاتے ہیں کہ عمران اب تک غریب تھا، اب بدنصیب بھی ثابت ہو گیا ہے۔
تین بیٹیوں کا باپ 40 سالہ عمران کی جس بیٹی کا قتل کیا گیا ہے اس کا نام ثانیہ ہے۔ آج صبح 5 بجے اس کی لاش برآمد ہوئی۔ ثانیہ صرف 9 سال کی تھی۔ 6 سال کی اس کی بہن شفا کو پولیس نے سخت مشقت کے بعد گنے کے کھیت سے زندہ ڈھونڈ نکالا۔ حالانکہ وہ بیہوش تھی اور سرگرمی دکھاتے ہوئے پولیس نے اسے اسپتال میں داخل کرایا جس سے اس کی زندگی بچ گئی۔ اس کے بعد ثانیہ کی لاش بھی پولیس نے تلاش کر لی۔ 9 سالہ ثانیہ کے گھر کے باہر بیٹھے گاؤں کے لوگ بات کر رہے ہیں کہ اس کی حالت دیکھ کر اس کے ساتھ ہوئی درندگی کا اندازہ ہوتا ہے۔
ثانیہ کی ایک رشتہ دار راشدہ بتاتی ہیں کہ دونوں بچی شام میں گھر کے باہر کھیل رہی تھی۔ گاؤں کا ہی نوجوان کپل کشیپ انھیں سائیکل پر بیٹھا کر لے گیا۔ جمع خواتین کے درمیان میں سے ہی کوئی ایک کپل کو بد دعا دیتے ہوئے کہتی ہے ’’درندہ دن میں ہی شراب پی کر گھوم رہا تھا۔‘‘ 30 سال کا کپل کشیپ گاؤں کا ہی رہنے والا ہے۔ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ راشدہ بتاتی ہے ’’بیٹی غریب کی تھی تو اس کی ایسا کرنے کی ہمت ہوئی۔ غریب ہونا بھی گناہ ہے اب۔
عمران مسلمانوں کے علوی برادری سے تعلق رکھتا ہے اور مودی نگر کے آس پاس اس اس برادری کی خاصی تعداد ہے۔ لیکن جہاں عمران کا گھر ہے وہاں آس پڑوس میں اس برادری کا کوئی گھر نہیں ہے۔ راشدہ کہتی ہے کہ اکیلا گھر تھا، چھپر میں رہتے تھے، بچی کو آئسکریم کھلانے کے بہانے لے گیا۔ کئی دن سے چکر کاٹ رہا تھا۔ بچیوں سے بات کرتا تھا۔ گاؤں کا ہی تھا، سب پہچانتے تھے۔ پیٹھ میں چھرا گھونپ گیا شیطان! وہاں موجود احسان کہتے ہیں کہ ’’بیٹی غریب کی ہے اس لیے وہاں ابھی تک لیڈروں کی گاڑیوں کا رخ نہیں ہوا ہے۔‘‘
بتایا جاتا ہے کہ 18 اگست کی شام جب کافی دیر تک دونوں بچیاں گھر نہیں پہنچیں تو گھر والوں نے تلاش کرنا شروع کیا۔ کافی بھٹکنے کے باوجود جب بچیاں نہیں ملیں تو واقعہ کی جانکاری پولیس کو دی گئی۔ پھر کئی تھانوں کی پولیس روری گاؤں پہنچ گئی اور ڈاگ اسکواڈ کی مدد سے تلاشی آپریشن شروع ہوا۔ تقریباً تین گھنٹے کی تلاشی کے بعد گاؤں سے باہر کھیت میں شفا بدحواس حالت میں ملی، لیکن ثانیہ کی تلاش ہنوز ختم نہیں ہوئی۔
پولیس نے شروعاتی جانچ میں بچی کے ساتھ عصمت دری کے بعد قتل کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ اسپتال میں زیر علاج شفا نے اس واقعہ کے تعلق سے کچھ اہم جانکاریاں پولیس کو دیں۔ رات میں ہی پولیس نے ملزم نوجوان کپل کشیپ کو گرفتار کر لیا اور پوچھ تاچھ میں اس نے 9 سالہ ثانیہ کا قتل گلا دبا کر کرنے کی بات کا اعتراف کیا۔ جمعہ کی صبح تقریباً 5 بجے پولیس نے دوسرے کھیت سے ثانیہ کی لاش بھی برآمد کر لی۔ ثانیہ کے جسم پر خون اور چوٹ کے نشان صاف دکھائی دے رہے تھے۔
مہلوکہ کی لاش کو گاؤں میں ہی دفن کر دیا گیا ہے۔ یہاں پہنچی مودی نگر کی ایس ڈی ایم شبھانگی شکلا نے رانی لکشمی بائی سمان ندھی کے تحت 10 لاکھ روپے کا معاوضہ متاثرہ کنبہ کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ گاؤں میں اس وقت کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ ایس ڈی ایم شبھانگی شکلا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’واقعہ انتہائی سنگین ہے، ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ہم متاثرہ کنبہ کی ہر ممکن مدد کریں گے۔‘‘
ملزم نوجوان کپل کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ کوئی کام نہیں کرتا تھا اور اکثر شراب کے نشے میں رہتا تھا۔ جمعرات کو بھی کپل نے شراب پی رکھی تھی۔ شراب کے نشے میں کپل اپنی بیوی کے ساتھ بھی جھگڑے کرتا تھا جس سے ناراض ہو کر اس کی بیوی مائیکہ چلی گئی تھی۔
گاؤں کے ہی ایک باشندہ سنجے کمار کا کہنا ہے کہ نشے میں اس نے غریب کی ہی بیٹی پر بری نظر کیوں ڈالی! غریبی اور کمزوری بھی ایک گناہ ہے، طاقتور کی بیٹی کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھتا تو آنکھیں نوچ لی جاتیں۔ اس درندے کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ نشے کا بہانہ لے کر درندے کا بچاؤ نہیں کیا جا سکتا، اس نے بہت بڑا گناہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔